Maktaba Wahhabi

180 - 352
۵۔ ا ثبات ا لنداء وا لصوت وا لکلام اللّٰه تعالیٰ اللہ تعالیٰ کیلئے صفات: ’’النداء‘‘(پکارنا)’’الصوت‘‘(آواز) اور’’الکلام‘‘ کا اثبات وقولہ صلی اللّٰه علیہ وسلم : یقول اللّٰه تعالیٰ :یا آدم، فیقول :لبیک وسعدیک، فینادی بصوت إن اللّٰه یأمرک أن تخرج من ذریتک بعثاً إلی النار] (متفق علیہ) وقولہ:[ مامنکم من أحد إلا سیکلمہ ربہ ولیس بینہ وبینہ ترجمان] احادیث کی تشریح [ یقول اللّٰه تعالیٰ :یا آدم، فیقول :لبیک وسعدیک، فینادی بصوت إن اللّٰه یأمرک أن تخرج من ذریتک بعثاً إلی النار] ترجمہ:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:[اللہ تعالیٰ فرمائے گا:ائے آدم ! آدم علیہ السلام کہیں گے: لبیک وسعدیک۔ اللہ تعالیٰ آواز کے ساتھ نداء فرمائے گا :اللہ تعالیٰ آپ کو حکم دیتا ہے کہ آپ اپنی ذریت میں سے بعث النار (جہنمی گروہ) الگ کرلیں] …شرح… ’’لبیک‘‘ کا معنی ہے کہ میں تیری اطاعت وفرمانبرداری پر قائم ہوں ’’سعدیک‘ ‘لبیک کی تاکید ہے، اس کا معنی ہے کہ میں تیری اطاعت پر باربارمستعدو کمربستہ ہوں۔ ’’ینادی بصوت‘‘ (اللہ تعالیٰ آواز کے ساتھ نداء دے گا) اس جملہ میں صوت ’’ینادی‘‘ کی تاکید ہے، کیونکہ نداء آواز کے ساتھ ہی ہوتی ہے ،جس طرح کہ’’ کلم اللّٰه موسی تکلیما‘‘ (کہ اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام سے کلام فرمائی)اس آیت میں ’’ تکلیما‘‘ ’’کلم‘‘کی تاکید
Flag Counter