Maktaba Wahhabi

221 - 352
وجوب الایمان بأن ا لقرآن کلام اللّٰه حقیقۃ اس بات پر ایمان لاناواجب ہے کہ قرآن حقیقتاً کلام اللہ ہے فصل قال رحمہ اللّٰه : ومن الایمان باللّٰه وکتبہ الایمان بأن ا لقرآن کلام اللّٰه منزل غیر مخلوق منہ بد أ والیہ یعود وأن اللّٰه تکلم بہ حقیقۃ۔ وأن ھذا القرآن الذی أنزلہ علی محمد صلی اللّٰه علیہ وسلم ھو کلام اللّٰه حقیقۃ لاکلام غیرہ ۔ ولایجوزاطلاق القول بأنہ حکا یۃ عن کلام اللّٰه أو عبارۃ ۔بل اذا قرأہ الناس أو کتبوہ فی ا لمحاصف لم یخرج بذ لک عن أن یکون کلام اللّٰه تعا لیٰ حقیقۃ۔ فان ا لکلام ا نما یضاف حقیقۃ الی من قا لہ مبتدئا لاالی من قا لہ مبلغا مؤد یا۔ وھو کلام اللّٰه حروفہ ومعا نیہ ۔ لیس کلام اللّٰه الحروف دون ا لمعا نی ،ولا ا لمعا نی دون الحروف ۔ ترجمہ: ایمان با للہ اور ایمان بالکتب میں یہ بات بھی شامل ہے کہ یہ ایمان رکھاجائے کہ قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام ہے ،محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کیا گیا ہے،مخلوق نہیں ہے،اللہ تعالیٰ کی طرف سے آیاہے اور اسی کی طرف لوٹ جائے گا، اور یہ کہ اللہ تعالیٰ نے حقیقتاً اس قرآن کے ساتھ کلام فرمایا ہے ،اور یہ کہ یہ قرآن جسے اللہ تعالیٰ نے جنابِ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل فرمایاہے حقیقتاً اللہ تعالیٰ کا کلام ہے ،کسی اور کا کلام نہیں ۔ قرآن کے متعلق یہ کہنا کہ یہ تو کلام اللہ کی حکایت یا تعبیر ہے،جائز نہیں ہے ،بلکہ جب لوگ قرآن کی تلاوت کررہے ہوں یا اسے صحائف میں لکھ رہے ہوں،تب بھی قرآن حقیقتاً
Flag Counter