Maktaba Wahhabi

105 - 352
{ وَحَمَلْنَاہُ عَلٰی ذَاتِ اَلْوَاحٍ وَدُ سُرٍ ۔ تَجْرِیْ بِاَعْیُنِنَا جَزَائً لِّمَنْ کَانَ کُفِر} (القمر:۱۳،۱۴) ترجمہ’’اور ہم نے اسے تختوں اورکیلوں والی( کشتی )پر سوار کرلیا،جو ہماری آنکھوں کے سامنے چل رہی تھی ،بدلہ ہے اس کی طرف سے جس کا کفر کیا گیا تھا‘‘ … شر ح… ’’ وَحَمَلْنَاہُ عَلٰی ذَاتِ اَلْوَاحٍ وَدُسُرٍ ‘‘ یعنی ہم نے نوح علیہ السلام کو ایسی کشتی پر سوا رکیا جو چوڑے چوڑے تختوں سے بنی ہوئی تھی ،اور کیلوں سے ان تختوں کو باہم باندھ دیاگیا تھا۔ ’’دُ سُرٌ‘‘ جمع ہے جس کا واحد ’’دسار ‘‘ ہے۔ ’’ تَجْرِیْ بِاَعْیُنِنَا‘‘ یعنی وہ کشتی ہماری آنکھوں کے سامنے،ہماری حفاظت میں چل رہی تھی ۔ ’’ جَزَائً لِّمَنْ کَانَ کُفِر‘‘اس کا معنی یہ ہے کہ ہمارا نوح علیہ السلام اور انکے ساتھیوں کو نجات دینا اور باقی پوری قوم کو غرق کردینا،بدلہ اور ثواب ہے اس کفر وجحود کا جس کا قومِ نوح نے ارتکاب کیا۔’’ لِّمَنْ کَانَ کُفِر‘‘سے مراد نوح علیہ السلام ہیں۔ { وَاَلْقَیْتُ عَلَیْکَ مَحَبَّۃً مِّنِّیْ وَلِتُصْنَعَ عَلٰی عَیْنِیْ } (طہ:۳۹) ترجمہ’’ اور میں نے اپنی طرف کی خاص محبت ومقبولیت تجھ پر ڈال دی ، تاکہ تیری پرورش میری آنکھوں کے سامنے کی جائے‘‘ … شر ح… ’’ وَاَلْقَیْتُ عَلَیْکَ مُحَبَّۃً مِّنِّیْ‘‘ یہ خطاب موسیٰ علیہ السلام سے ہے ، یعنی میں نے تجھ پر اپنی محبت ڈال دی ،چنانچہ میں بھی تجھ سے محبت کرتا ہوں اور اپنی مخلوق کا بھی تجھے محبوب بنادیاہے۔’’ وَلِتُصْنَعَ عَلٰی عَیْنِیْ‘‘ تاکہ میرے سامنے تیری پرورش کی جائے ، میں تجھے دیکھتا رہوں اور تیری حفاظت کرتا رہوں ۔
Flag Counter