{ وَحَمَلْنَاہُ عَلٰی ذَاتِ اَلْوَاحٍ وَدُ سُرٍ ۔ تَجْرِیْ بِاَعْیُنِنَا جَزَائً لِّمَنْ کَانَ کُفِر} (القمر:۱۳،۱۴) ترجمہ’’اور ہم نے اسے تختوں اورکیلوں والی( کشتی )پر سوار کرلیا،جو ہماری آنکھوں کے سامنے چل رہی تھی ،بدلہ ہے اس کی طرف سے جس کا کفر کیا گیا تھا‘‘ … شر ح… ’’ وَحَمَلْنَاہُ عَلٰی ذَاتِ اَلْوَاحٍ وَدُسُرٍ ‘‘ یعنی ہم نے نوح علیہ السلام کو ایسی کشتی پر سوا رکیا جو چوڑے چوڑے تختوں سے بنی ہوئی تھی ،اور کیلوں سے ان تختوں کو باہم باندھ دیاگیا تھا۔ ’’دُ سُرٌ‘‘ جمع ہے جس کا واحد ’’دسار ‘‘ ہے۔ ’’ تَجْرِیْ بِاَعْیُنِنَا‘‘ یعنی وہ کشتی ہماری آنکھوں کے سامنے،ہماری حفاظت میں چل رہی تھی ۔ ’’ جَزَائً لِّمَنْ کَانَ کُفِر‘‘اس کا معنی یہ ہے کہ ہمارا نوح علیہ السلام اور انکے ساتھیوں کو نجات دینا اور باقی پوری قوم کو غرق کردینا،بدلہ اور ثواب ہے اس کفر وجحود کا جس کا قومِ نوح نے ارتکاب کیا۔’’ لِّمَنْ کَانَ کُفِر‘‘سے مراد نوح علیہ السلام ہیں۔ { وَاَلْقَیْتُ عَلَیْکَ مَحَبَّۃً مِّنِّیْ وَلِتُصْنَعَ عَلٰی عَیْنِیْ } (طہ:۳۹) ترجمہ’’ اور میں نے اپنی طرف کی خاص محبت ومقبولیت تجھ پر ڈال دی ، تاکہ تیری پرورش میری آنکھوں کے سامنے کی جائے‘‘ … شر ح… ’’ وَاَلْقَیْتُ عَلَیْکَ مُحَبَّۃً مِّنِّیْ‘‘ یہ خطاب موسیٰ علیہ السلام سے ہے ، یعنی میں نے تجھ پر اپنی محبت ڈال دی ،چنانچہ میں بھی تجھ سے محبت کرتا ہوں اور اپنی مخلوق کا بھی تجھے محبوب بنادیاہے۔’’ وَلِتُصْنَعَ عَلٰی عَیْنِیْ‘‘ تاکہ میرے سامنے تیری پرورش کی جائے ، میں تجھے دیکھتا رہوں اور تیری حفاظت کرتا رہوں ۔ |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |