Maktaba Wahhabi

91 - 308
278۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو کوئی اﷲ تعالیٰ کیلئے حج کرے پھر بیہودہ اور گناہ کی باتیں نہ کرے وہ گناہوں سے ایسا پاک ہو کر لوٹے گا جیسے وہ اس دن پاک تھا جس دن اسکی ماں نے اسکو جنا تھا۔ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ )....﴿وضاحت: جس طرح بچہ پیدائش کے وقت گناہوں سے پاک ہوتا ہے اسی طرح حج مبرور کے بعد بھی تمام گناہ جھڑ جاتے ہیں لیکن حقوق العباد معاف نہیں ہوتے۔ ﴾ 279۔ حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ والوں کے احرام باندھنے کیلئے (میقات) ذ والحلیفہ، شام والوں کیلئے جحفہ، نجد والوں کیلئے قرنِ منازل، یمن (یعنی پاکستان بنگلہ دیش اورانڈیا) والوں کیلئے یلملم متعین کیا۔ یہاں سے وہ لوگ بھی احرام باندھیں جو یہاں رہتے ہوں اور وہ لوگ بھی جو ان راستوں سے حج یا عمرہ کے ارادہ سے گزریں۔ لیکن جن کا قیام میقات اور مکہ کے درمیان ہے تو وہ احرام اسی جگہ سے باندھیں جہاں وہ رہتے ہوں یہاں تک کہ مکہ والے اور مکہ میں (عار ضی)مقیم وہ لوگ جو حج کا انتظار کر رہے ہوں مکہ ہی سے (حج کا) احرام باندھیں۔ 280۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ذ وا لحلیفہ کے پتھریلے میدان میں اپنی اونٹنی بٹھائی پھر وہاں نماز پڑھی۔ (یعنی احرام کا دوگانہ ادا کیا حضرت عبد اﷲ بن عمر رضی اللہ عنہما بھی ایسا ہی کیا کرتے تھے۔) (عن عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہما ) 281۔ ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم محرم (احرام بندھا ہواشخص)کونسے کپڑے پہنے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ نہ قمیض پہنے نہ عمامہ نہ پاجامہ نہ کن ٹوپ اور نہ موزے مگر جسکو جوتیاں نہ ملیں تو وہ موزے ٹخنوں کے نیچے تک کاٹ کر پہن سکتا ہے اور وہ کپڑا بھی نہ پہنو جس میں زعفران یا ورس(خوشبو) لگی ہو‘‘(عن عبداﷲبن عمر رضی اللہ عنہما ) ﴿وضاحت:محرم اپنا سر د ھو سکتا ہے لیکن کنگھی نہ کرے نہ اپنا بدن کھجلائے۔ جوؤں کو سر یا بدن سے نکال کر زمین پر ڈالے ان کو مارے نہیں مرد سلا ہوا کپڑا نہ پہنے۔ عورتیں پہن سکتی ہیں ﴾ 282۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح (ان الفاظ کے ساتھ) تلبیہ کہتے تھے :
Flag Counter