Maktaba Wahhabi

67 - 308
195۔ حضرت مسروق رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کو نسا عمل زیادہ پسند تھا۔ آپ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا ’’جس پر ہمیشگی کی جائے‘‘ (چاہے وہ کوئی بھی نیک کام ہو اور چھوٹا ہی کیوں نہ ہو) میں نے دریافت کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (رات میں تہجد کیلئے) کب کھڑے ہوتے تھے۔ آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ جب مرغ کی آواز سنتے۔ ﴿وضاحت: مرغ رات کے آخری حصّہ میں بانگ دیتا ہے۔ نماز کیلئے جگاتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے یہاں ایک مرغ تھا۔مرغ کی آواز سن کر یہ دعا پڑھنی مسنون ہے : اَ للّٰھُمَّ اِ نِّیْٓ اَ سْئَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ الٰہی! میں آپ سے آپ کے فضل کا سوال کرتا ہوں (فتح الباری)﴾ 196۔ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! رات کی نماز کس طرح پڑھی جائے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’دو دو رکعت کر کے اور جب صبح ہونے کا اندیشہ ہو تو ایک رکعت پڑھ کر سب کو طاق کرلو۔‘‘(عن عبداﷲ رضی اللہ عنہ) ﴿ وضاحت:وتر پڑھنا ضروری ہے اس لیے کہ یہ سنتِ مؤکدہ ہے حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سفر میں بھی و تر پڑھا کرتے تھے﴾ 197۔میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی نماز کے متعلق سوال کیا تو ا نہوں نے بتایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی سات کبھی نو اور کبھی گیارہ رکعتیں پڑھتے فجر کی سنتوں کے علاوہ۔ (عن مسروق رضی اللہ عنہ ) 198۔رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ہمارا پروردگار بلند اور برکت والا ہر رات اس وقت آسمان دنیا پر تشریف لاتا ہے جب رات کا آخری تہائی حصّہ باقی رہ جاتا ہے۔ (اور) فرماتا ہے کون ہے جو مجھ سے دعا کرے میں قبول کروں۔ کون ہے جو مجھ سے مانگے میں دوں۔ کون ہے جو مجھ سے بخشش چاہے میں اس کو بخش دوں۔‘‘(عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ )
Flag Counter