Maktaba Wahhabi

30 - 308
63۔ انصار کی ایک عورت نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ میں حیض کا غسل کس طرح کروں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو غسل کی کیفیت سے آگاہ کیا اور پھر فرمایا:’’ مشک لگا ہوا ایک روئی کا ٹکڑا لو اور تین بار پاکی اختیار کرو پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شرم کی و جہ سے اسکی طرف سے رخ پھیر لیا اور یوں فرمایا کہ ا س سے پاکی حاصل کر لو۔‘‘ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں ’’میں نے اس عورت کو اپنی طرف کھینچ لیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا جو مطلب تھا اسکو سمجھا دیا۔‘‘۔۔۔۔۔۔ ﴿وضاحت : غسل حیض کرتے وقت عورت کو بھی سر کے بالوں کی جڑوں کو خوب ملنا چاہیے تاکہ پانی جڑوں تک پہنچ جائے کیونکہ یہ غسل حیض کے فرائض میں ہے غسل حیض سے فارغ ہونے کے بعدعورت کو اپنی مخصوص جگہ پرخوشبو ملنی چاہیے﴾ ﴿نوٹ : حضرت زیدبن ثابت رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی کو معلوم ہوا کہ عورتیں رات کی تاریکی میں چراغ منگوا کر پاکی کو دیکھتی ہیں تو آپ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ عورتیں ایسا نہ کریں۔ ا نہوں نے (عورتوں کے اس کام کو) معیوب سمجھا۔یعنی پاک ہو نے میں جلد بازی سے کام نہ لیں ﴾ 64۔ ایک عورت نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سوال کیا کہ ’’ ہم میں سے کوئی عورت جب حیض سے پاک ہوجائے تو کیا قضا نماز پڑھے؟ ‘‘ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا:’’ کیا تم حروریہ (خارجی) ہو ؟ ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں حیض آتا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں نماز کی قضا پڑھنے کا حکم نہیں دیتے تھے۔ (عن معاذہ رضی اللہ عنہ )۔۔﴿وضاحت: خارجی ایک فرقہ ہے جو صرف قرآن کو مانتا ہے اور حدیث کو نہیں مانتا یہ فرقہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد پیدا ہوا آج بھی یہ فرقہ ( منکرین حدیث کے نام سے) موجود ہے﴾ ﴿نوٹ :حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ (مستحاضہ جب اپنے جسم میں پاکی دیکھے تو) غسل کرے اور نماز پڑھے اگرچہ دن میں تھوڑی دیر کے لئے ایسا ہوا ہو اور اس کا شوہر نماز کے بعد اس کے پاس آئے کیونکہ نماز سب سے زیادہ عظمت والی (افضل) چیز ہے﴾ 65۔ حضرت عائشہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ’’ جب حیض کا وقت آئے تو نماز چھوڑ
Flag Counter