گیا۔ پس اگرآپ کے علم میں بھی میں نے وہ کام آپ کی رضا و خوشنودی حاصل کرنے کے لئے کیا تھا تو(چٹان کی و جہ سے غار سے نکلنے میں)جو رکاوٹ باقی رہ گئی ہے اسے بھی کھول دے چنانچہ اﷲتعالیٰ نے ان کیلئے پوری طرح کشادگی کر دی۔ ﴿وضاحت:اس حدیث سے اپنے نیک کاموں کو بوقت دعا بطور وسیلہ پیش کرنا جائز ثابت ہوا۔ آیت (ترجمہ) ’’اور اسی(اﷲ) کی طرف وسیلہ تلاش کرو‘‘ (5:35) کا یہی مطلب ہے۔نیک لوگوں کا وسیلہ یہ ہے کہ اگر وہ زندہ ہوں تو ان سے دعا کرائی جائے، مردوں کا و سیلہ با لکل غیر شرعی ہے جس سے پرہیز کرنا فرض ہے﴾
793۔حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا : ’’ قطع رحمی(رشتہ داروں سے رشتہ توڑنا)کرنے والا جنت میں داخل نہیں ہوگا۔‘‘
﴿وضاحت:ایک حدیث میں ہے کہ جس قوم میں قطع رحمی کرنے والا موجود ہو اور وہ اس کی حوصلہ افزائی کریں تو اس نحوست کی بنا پر پوری قوم اﷲتعالیٰ کی رحمت سے محرو م کر دی جاتی ہے (فتح الباری)﴾
794۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو یہ چاہتا ہے کہ اسکی روزی میں فراخی ہو اور اس کی عمر دراز کی جائے تو وہ صلہ رحمی کرے‘‘﴿وضاحت:رشتہ داروں کی نیک دعائیں، برکات (رزق) کا سبب بنتی ہیں اور عمر میں بھی برکت ہوتی ہے﴾
795۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔’’ رحم ر حمٰن سے ‘‘بنا ہے اﷲتعالیٰ نے رحم سے فرمایا:’’جو تجھے جوڑے گا میں بھی اسے جوڑوں گا اور جو تجھ سے جدا ہو گا میں بھی اس سے جدا ہوں گا ‘‘ ﴿وضاحت: اس لئے ہر انسان سے رحم (مہربانی) سے پیش آنا چاہئے﴾
796۔حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ا علان فرما رہے تھے کہ’’ فلاں کی اولاد میرے عزیز وں سے نہیں میرا دوست تو اﷲ اورنیک لوگ ہیں البتہ ان سے رحم کا رشتہ ہے اگر وہ ملائے رکھیں گے تو میں بھی ملائے رکھوں گا ‘‘﴿وضاحت:صلہ رحمی سے رزق میں فراخی اور عمر میں وسعت پیدا ہوتی ہے لوگوں میں عزت اور وقار میں بھی اضافہ ہوتاہے (فتح الباری)﴾
|