جارہا تھا کہ اﷲتعالیٰ نے اسے زمین میں د ھنسا دیا اب وہ قیامت تک اس میں دھنستا رہے گا۔
769۔حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کپڑوں سے زیادہ سبز یمنی چادر پسند تھی۔
﴿وضاحت: بعض ائمہ رحمہ اللہ نے بیان کیا ہے کہ سبز رنگ اہل جنت کا ہو گا اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس رنگ کو پسند فرماتے تھے(فتح الباری)﴾
770۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تو ایک سبز یمنی چادر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نعش پر ڈالی گئی تھی۔
771۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو طرح کے کپڑے پہننے سے منع فرمایا:۔ ایک یہ کہ کوئی شخص ایک ہی کپڑے سے اپنی کمر اور پنڈلی کو ملا کر باندھ لے اور شرمگاہ پر کوئی دوسرا کپڑا نہ ہو اور دوسرا یہ کہ کوئی شخص ایک کپڑے کو اس طرح جسم پر لپیٹے کہ ایک طرف کپڑے کا کوئی حصہ نہ ہو۔
772۔ابو ذر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا توآپ صلی اللہ علیہ وسلم سفید کپڑے اوڑھے سو رہے تھے پھر دوبارہ آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیدار تھے اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔ ’’جس نے کلمہ لَآ إِ لٰہَ اِلَّا اللّٰہُ پڑھا پھر اس عقیدہ توحید پر اس کا خاتمہ ہوا تو وہ ضرور جنت میں داخل ہو گا ‘‘۔ میں نے عرض کیا:۔’’ اگر چہ اس نے زنا اور چوری کی ہو؟‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔’’ گو وہ زنا اور چوری کا مرتکب ہو۔‘‘ میں نے پھر عرض کیا:۔’’ اگر چہ اس نے زنا اور چوری کی ہو؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔ ’’ہاں گو وہ زنا اور چوری کا مرتکب ہوا‘‘۔ میں نے پھر عرض کیا:۔’’ اگر چہ اس نے بدکاری اور چوری کا ارتکاب کیا ہو‘‘۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں :۔’’ اگر چہ اس نے زنااور چوری کاارتکاب کیا ہو۔ اگرچہ ابو ذر(رضی اﷲعنہ) کو یہ ناپسند ہو‘‘۔حضرت ابو ذر( رضی اللہ عنہ)جب یہ حدیث بیان کرتے تو یہ الفاظ ضروربیان کرتے:۔’’کہ اگر چہ ابو ذر( رضی اللہ عنہ)کو یہ ناپسند ہو‘‘۔ ﴿وضاحت:جو شخص مرتے وقت یا اس سے پہلے تمام گناہوں سے توبہ کرلے او ر شرمندہ ہو پھر لَآ إِ لٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کہے تو اﷲتعالیٰ اسے معاف فرمادیں گے۔ ان شاء اللہ العزیز﴾
|