Maktaba Wahhabi

237 - 308
ہوجاتی تھی( فتح الباری) ﴾ 762۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ بد شگونی کوئی چیز نہیں ہے بہترین طریقہ عمدہ فال ہے لوگوں نے عرض کیا فال کیاچیز ہے ؟ توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فال وہ اچھا کلمہ ہے جو تم کسی شخص سے سنو۔‘‘ ﴿وضاحت: اگر کوئی نا پسندیدہ بات سنے یا دیکھے تو یہ دعا پڑھے: اَ للّٰھُمَّ لَا یَاْ تِیْ بِا لْحَسَنَا تِ اِ لَّآ اَ نْتَ وَ لَا یَدْ فَعْ ا لسَّیا تَ اِ لاَّ اَ نْتَ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّ ۃَ ا لَّا بِا للّٰہِ ( ترجمہ) ’’اے اللہ کریم ! آپ کے سوا کوئی بھی بھلائیاں نہیں لا سکتا اور آپکے سوا کوئی بھی برائیاں دور نہیں کر سکتا اور نیکی کرنے اور گناہ سے بچنے کی طاقت صرف اللہ ہی کی مدد سے ہے ‘‘﴾ 763۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہاکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبیلہ ہذیل کی دو عورتوں کے جھگڑے پر فیصلہ صادر فرمایا۔ایک عورت نے دوسری حاملہ عورت کے پیٹ پر پتھر مارا جس سے اس کے پیٹ کا بچہ مر گیا۔ انہوں نے اپنا جھگڑا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کیا تو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس بچہ کی دیت میں ایک غلام یا لونڈی دی جائے یہ سن کر دیت دینے والی عورت کے سر پرست نے کہا یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم میں اس کی دیت کیسے ادا کرو ں جس نے نہ کھایا نہ پیا اورنہ وہ بولا نہ چیخا اس پر تو کچھ نہیں ہونا چاہیے بلکہ یہ قابل معافی ہے۔ اس پر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ تو کاہنوں کا بھائی معلوم ہوتاہے 764۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔ ’’بیمار اونٹ کو تندرست اونٹوں کے پاس نہ لایا جائے۔‘‘۔۔۔۔ ﴿وضاحت:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ہی سے ایک دوسری حدیث میں مذکور ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’کوئی بیماری متعدی نہیں ہوتی۔ حدیث بالا کا مطلب یہ ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ تندرست اونٹ والے کا عقیدہ بگڑ جائے کہ میرے ا و نٹ کو بیمار ا و نٹ کی و جہ
Flag Counter