ہیں (فتح الباری)﴾
713۔حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا نے کہا کہ ہم نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں ایک گھوڑا ذبح کیا اور اس کا گوشت کھایا اور ہم اس وقت مدینہ منورہ میں تھے۔
﴿وضاحت:اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ گھوڑا حلال ہے﴾
714۔حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما چند لوگوں کے پاس سے گزرے جو ایک مرغی کو باندھ کر اس پر تیر اندازی کر رہے تھے۔جب انہوں نے انہیں دیکھا تو اِدھراُدھر چلے گئے۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے پوچھا یہ کس نے کیا ہے ؟ ایسا کرنے والے پر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے۔
﴿وضاحت: یہی حکم ہر ذی روح کے لئے ہے تاکہ جانوروں کو تکلیف نہ دی جائے﴾
715۔رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے حیوان کا مثلہ (زندہ جانور کے اعضا کاٹنے) یعنی شکل بگاڑنے والے پر لعنت فرمائی ہے۔(عن عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہما )
﴿وضاحت: ایک روایت میں ہے کہ جس نے کسی ذی روح کا مثلہ بنایا پھر توبہ کئے بغیر مر گیا تو قیامت کے دن اﷲ تعالیٰ اس کا مثلہ کریں گے (فتح الباری)﴾
716۔حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو مرغی کا گوشت کھاتے دیکھا ہے۔
717۔حضرت ابو ثعلبہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر کچلی والے درندے (جس کے دانت ہوں اور وہ گوشت کھاتاہو مثلاًشیر چیتا وغیرہ) کو کھانے سے منع فرمایا۔
﴿وضاحت:ایک روایت میں ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر نیش دار(لمبے اور نوکیلے ناخنوں و الے) درندے اور ہر چنگال والے پرندے(جیسے باز) کو کھانے سے منع فرمایا۔(فتح الباری)﴾
718۔حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ کہ اچھے اور برے ہم نشین (دوست)کی مثال مشک (خوشبو) والے اور بھٹی دھونکنے والے لوہار کی سی ہے کیونکہ مشک والا(عطرفروش)تحفہ کے طورپر کچھ خوشبودے دے گا یا تم اس سے خوشبو خرید لو گے اگر یہ دونوں
|