کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم وفات پا گئے (عن انس بن مالک رضی اللہ عنہ )
﴿وضاحت :دراصل حضرت انس رضی اللہ عنہ سے کسی نے سوال کیا تھا کہ آیا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے کچھ عرصہ پہلے سلسلۂ وحی موقوف ہوگیا تھا؟ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے وہی جواب دیا جو حدیث میں ہے۔ کثرت ِوحی کی و جہ یہ تھی کہ فتوحات کے بعد معاملات اورمقدمات بھی بڑھ گئے تو انہیں نمٹانے کیلئے وحی آنا شروع ہوگئی تھی ( فتح الباری)﴾
601۔حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہدِمبارک میں حضرت ہشام بن حکیم رضی اللہ عنہ کو سورۂ فرقان پڑھتے سنا جب میں نے اس کے پڑھنے پر غور کیا تو معلوم ہوا کہ اس کا اندازِ تلاوت اس سے کچھ مختلف تھا جسطرح رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں تعلیم فرمائی تھی۔ میں نے ارادہ کیا نماز میں ہی اسے پکڑ کر لے جاؤں لیکن میں نے تحمل سے کام لیا جب انہوں نے نماز سے سلام پھیرا تو میں نے ان کے گلے میں چادر ڈال کر پوچھا کہ یہ اندازِ تلاوت آپ کوکس نے سکھایا؟ ا نہوں نے فرمایا مجھے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھایا، میں نے کہا آپ رضی اللہ عنہ جھوٹے ہو۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو خود مجھے یہ سورت ایک اور انداز سے پڑھائی ہے جو آپ رضی اللہ عنہ کے انداز کے برعکس ہے پھر میں انہیں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا اور عرض کیا:’’ یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم !یہ حضرت سورہ فرقان کو ایک جداگانہ طرز پر پڑھتے ہیں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نہیں پڑھایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہشام ( رضی اللہ عنہ)کو چھوڑ دو اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ہشام رضی اللہ عنہ سے کہا پڑھو ا نہوں نے اسی طرح پڑھا جسطرح میں نے ان سے سنا تھا توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ سورت اسی طرح نازل ہوئی ہے۔پھر فرمایا:۔’’ اے عمر رضی اللہ عنہ تم پڑھو‘‘ تو میں نے اسے اس طریقہ کے مطابق پڑھا جو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تعلیم دی تھی تو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ کہ یہ سورت اسی طرح اتری ہوئی ہے۔ یہ قرآن سات محاوروں (قرأت) پر اترا ہے ان میں سے جو قرأت تم پر آسان ہو ا س کے مطابق پڑھ لو ‘‘۔
602۔فاطمہ رضی اللہ عنہا نے فرمایاکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے آہستہ سے ارشاد فرمایا کہ جبرئیل علیہ السلام ہمیشہ مجھ سے ایک مرتبہ قرآن کریم کا دور کیا کرتے تھے اس سال دو مرتبہ کیا ہے میں سمجھتا ہوں کہ میری
|