Maktaba Wahhabi

143 - 308
تھیں جیسے نقشی تکیہ ہوتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو دروازے کے قریب کھڑے رہے۔ اندر نہ آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کا رنگ بدلنے لگا میں نے عرض کیا یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہمارا کیا قصور ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یہ تکیہ کس لئے ہے ؟‘‘ میں نے عرض کیا: ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے آرام فرمانے کیلئے یہ تکیہ میں نے بنایا ہے‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم نہیں جانتیں جس گھر میں تصویر ہوتی ہے وہاں فرشتے نہیں آتے اور جو کوئی تصویر بنائیگا قیامت کے دن عذاب میں پڑیگا۔ اس سے کہا جائیگا تصویر تو تونے بنائی اب اس میں جان بھی ڈا ل۔‘‘ ﴿ وضاحت: جانداروں کی تصویر بنانی ناجائز ہے (فتح الباری)﴾ 469۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تم میں سے کوئی جب تک نماز کیلئے کہیں ٹھہرا رہے اس کو نماز ہی کا ثواب ملتا رہتا ہے اور فرشتے اس کیلئے یوں دعا کرتے ہیں : یا اﷲ! اس کو بخش دے یا اﷲ! اس پر رحم کر جب تک وہ اپنی جگہ سے اٹھ نہ جائے یا اس کا وضو ٹوٹ نہ جائے۔ ‘‘ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ)﴿وضاحت: معلوم ہوا کہ فرشتے نمازیوں اور دو سرے نیک اعمال کرنے والوں کیلئے دعائیں کرتے ہیں ﴾ 470۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا احد کے دن سے بھی (جس دن آپ زخمی ہوئے تھے) کوئی دن زیادہ سخت آپ پر گزرا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یا عائشہ رضی اللہ عنہا ! میں نے تیری قوم (قریش) کی طرف سے جو جو تکلیفیں اٹھائی ہیں سب سے زیادہ سخت دن مجھ پر عقبہ (ایک مقام کا نام) کا دن گزرا ہے جس دن میں کنانہ بن عبد (جو طائف کا رئیس تھا) کے پاس (تبلیغ کیلئے) گیا تھا اس نے میرا کہا نہ مانا (اسلام نہ لایا)۔ میں رنجیدہ وہاں سے لوٹا (ہوش ہی نہ تھا کدھر جا رہا ہوں)جب قر ن ا لثعا لب (ایک مقام کا نام ہے) پہنچا تو ذرا ہوش آیا میں نے سر اوپر اٹھایا دیکھا تو بادل کا ایک ٹکڑا مجھ پر سایہ کئے ہوئے تھا اور اس میں حضرت جبریل علیہ السلام موجود تھے ا نہوں نے مجھ کو پکارا، کہنے لگے: اﷲ تعالیٰ نے وہ سن لیا ہے جوآپکی قوم نے آپ سے کہا اب اﷲ تعالیٰ نے پہاڑوں کے فرشتے کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھیجا کہ جو چاہیں اس سے کام لے سکتے
Flag Counter