مجاہد جہاد کیلئے نکلے تو تم مسجد میں جائو برابر نماز میں کھڑے رہو ذرا د م نہ لو۔ برابر روزے رکھے جائو کبھی ناغہ نہ کرو اس نے کہا بھلا ایسا کون کر سکتا ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا مجاہد کا گھوڑا جو ر سی میں بندھا ہوا زمین پر پاؤں مارتا ہے تو بھی مجا ہد کیلئے نیکیاں لکھی جاتی ہیں (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ )
436۔ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کون سا شخص سب لوگوں میں افضل ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ مسلمان جو اﷲ تعالیٰ کی راہ میں جان اور مال سے جہاد کرے۔ لوگوں نے عرض کیا پھر کون سا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ مسلمان جو کسی پہاڑ کی گھاٹی میں رہ جائے، اﷲ رب العزت سے ڈرتا ہو اور لوگوں کو اپنی برائی سے محفوظ رکھے۔
﴿وضاحت: ایمان میں فتنہ کا ڈر ہو تو کسی چھوٹی جگہ مثلاً گاؤں یا پہاڑ پر جانا اچھا عمل ہے۔ اگر ایسا نہ ہو تو لوگوں میں رہنا افضل عمل ہے (فتح الباری) ﴾
437۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ میں نے آج رات خواب میں دیکھا دو شخص آئے اور مجھ کو لے کر ایک درخت پر چڑھے پھر ایک عمدہ گھر میں لے گئے جس سے بڑھ کر عمدہ اور خوبصورت گھر میں نے نہیں دیکھا تھا۔ انہوں نے کہا یہ شہیدوں کا گھر ہے۔‘‘ (عن سمرہ رضی اللہ عنہ )
438۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’کوئی بھی اﷲ کا بندہ جسے مرنے کے بعد اﷲ تعالیٰ کی بارگاہ سے خیر و ثواب ملا ہو وہ دوبارہ یہاں آنا پسند نہیں کریگا۔ گو اس کو ساری دنیا اور جو کچھ اس میں ہے سب کچھ مل جائے مگر شہید پھر دنیا میں دوبارہ آنا چاہے گا کیونکہ وہ شہادت کی فضیلت (اجر و ثواب) دیکھ کر چاہے گا کہ دنیا میں دوبارہ آئے اور وہ دوبارہ اﷲ تعالیٰ کی راہ میں شہید کیا جائے۔ ‘‘
(عن انس بن مالک رضی اللہ عنہ )
439۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ قسم اس پروردگار کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، اﷲ تعالیٰ کی راہ میں جو شخص زخمی ہوا اور اﷲ تعالیٰ خوب جانتا ہے کون اس کی راہ میں زخمی ہوا وہ قیامت کے دن اسی طرح زخمی آئے گا اس کا رنگ تو خون کے رنگ جیسا ہو گا مگر خوشبو مشک جیسی ہو گی ‘‘
(عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ)﴿وضاحت: جو اسلامی تعلیم سیکھنے یا سکھانے کے دوران زخمی ہو جائے یا مر
|