سے (نذر) ادا کرو۔‘‘(عن ابن عباس رضی اللہ عنہما)
﴿وضاحت: ماں باپ اگر زندگی میں کوئی نذر ما ن گئے ہوں یا کسی کوکچھ دینے کا و عدہ کر گئے ہوں تو اس کی ادائیگی اولاد پر لازم ہے﴾
431۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں سورۂ نساء کی یہ آیت: (ترجمہ) ’’جو مالدار ہو وہ تو (یتیم کے مال سے) بچا رہے اور جو محتاج ہو وہ دستور کے مطابق کھائے‘‘ (4:6) یہ آیت یتیم کے ولی کے بارے میں اتری ہے جب وہ محتاج ہو تو دستور کے مطابق اسکے مال سے لے سکتا ہے۔....
﴿وضاحت: یتیموں کے مال کی دیکھ بھال کرنے والا اگر غنی ہو تو نہ کھائے۔ اگر ولی غریب اور محتاج ہو تو اسکے مال میں سے جائز ضرورت کے مطابق اپنے اوپر خرچ کر سکتا ہے ﴾
432۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’سات تباہ کرنے والے گناہوں سے بچتے رہو۔ لوگوں نے عرض کیا ’’یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم وہ کون سے گناہ ہیں ‘‘؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اﷲ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا، جادو کرنا، کسی جان کا مارناجسے اﷲ تعالیٰ نے حرام کیاہے (اسکو ناحق مارنا)، سود کھانا، یتیم کا مال کھانا، کافروں سے مقابلہ کے وقت بھاگنا، پاک دامن مسلمان بھولی بھالی عورتوں پر تہمت لگانا‘‘(عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ)
﴿وضاحت: ان کبیرہ گناہوں کا مرتکب انسان اگر توبہ کیئے بغیر مر گیا تو وہ یقینا ہلاک ہو گیا﴾
433۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم جب مدینہ تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کوئی بھی خدمت گار نہ تھا حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے میرا ہاتھ پکڑا اور رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے گئے کہنے لگے یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! انس رضی اللہ عنہ ایک سمجھدار لڑکا ہے وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں رہیگا۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں پھر میں سفر اور حضر دونوں میں آپکی خدمت کرتا رہا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (دس برس کی مدت میں)کبھی مجھ سے یہ نہیں کہا کہ تم نے یہ کام ایسا کیوں کیا جب میں کوئی کام کر چکا ا ور جس کام کو میں نے نہیں کیا اس کیلئے یوں نہیں فرمایا تم نے ایسا کیوں نہیں کیا۔
434۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو خیبر میں ایک زمین ملی وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم سے
|