Maktaba Wahhabi

68 - 292
الف: …سب سے اعلیٰ مرتبہ کی حدیث: یہ وہ حدیث ہے جو کسی ’’صحیح ترین اسناد‘‘ کے ساتھ مروی ہو جیسے ’’مالک عن نافع عن ابن عمر‘‘ (کی اسناد)۔ ب:… اس سے کم درجہ کی حدیث :یہ وہ حدیث ہے جس کی سند کے رجال پہلی سند کے رجال سے کم درجہ کے ہوں جیسے ’’حماد بن سلمۃ عن ثابت عن انسٍ‘‘ کی اسناد کے ساتھ روایت۔ ج: …اس سے بھی کم درجہ والی حدیث:یہ وہ حدیث ہے جو ایسے لوگوں سے مروی ہو جن پر وثاقت کا ادنیٰ ترین درجہ صادق آتا ہو جیسے ’’سہیل بن ابی صالح عن ابیہ عن ابی ھریرۃ‘‘ کی اسناد کے ساتھ روایت۔[1] مذکورہ بالا تفصیل کی بنا پر ’’صحیح حدیث‘‘ اُن کتب کے اعتبار سے جن میں وہ مروی ہوتی ہیں ، سات قسموں میں تقسیم ہوتی ہے جن کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے: ۱۔ وہ حدیث جس پر بخاری اور مسلم دونوں متفق ہوں (یہ سب سے اعلیٰ مرتبہ کی حدیث ہے جس کو محدثین کی اصطلاح میں ’’متفق علیہ‘‘ کہتے ہیں جس کی تفصیل آگے آرہی ہے)۔ ۲۔ پھر وہ حدیث ہے جو صرف بخاری رحمہ اللہ ذکر کریں ۔ ۳۔ پھر وہ حدیث ہے جو صرف مسلم رحمہ اللہ ذکر کریں ۔ ۴۔ پھر وہ حدیث ہے جو شیخین کی شرط پر ہو مگر انہوں نے اس کو تخریج نہ کیا ہو۔ ۵۔ پھر وہ حدیث ہے جو صرف بخاری رحمہ اللہ کی شرط پر ہو اور بخاری نے اس کو تخریج نہ کیا ہو ۶۔ پھر وہ حدیث ہے جو صرف مسلم کی شرط پر ہو اور مسلم نے اس کو روایت نہ کیا ہو۔ ۷۔ پھر وہ حدیث ہے جو شیخین کے سوا دوسرے آئمہ محدثین کے نزدیک صحیح ہو جیسے امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ اور ابن حبان کی وہ احادیث جو شیخین کی شرط پر نہیں ہیں یا ان دونوں میں سے ایک کی شرط پر نہیں ۔[2]
Flag Counter