Maktaba Wahhabi

68 - 174
امام عبدالرزاق الصنعانی اپنی سند کے ساتھ امیر المؤمنین عمربن خطاب رضی اللہ عنہ کا قول لائے ہیں،وہ فرمایاکرتے تھے:(علموا نساءکم سورۃ النور) یعنی: اپنی عورتوںکو سورۃ النور سکھایاکرو۔ راقم کہتا ہے:سورۂ نور کی مذکورہ بالاآیت نے مکمل وضاحت سے بتادیاہے کہ عورت کس قسم کی زینت کو اجنبی مردوں اور رشتہ دار مردوں کے سامنے ظاہر کرسکتی ہے۔ چنانچہ اجنبی مردوںکےسامنے زینت ِظاہرہ کھول سکتی ہے ،اس سے مراد اس کے کپڑے ہیں۔ جبکہ رشتہ دارمردوں اور عورتوں کے سامنے زینت ِباطنہ کھول سکتی ہے،اس سے مراد جسم کے وہ حصے جن پر زیور پہناجاتاہے۔ آیت ِ کریمہ سے وجہِ استدلال اللہ تعالیٰ نے عورتوںکو زینتِ باطنہ کے ظاہر کرنے سے منع فرمادیا ،البتہ ان مردوں کے سامنے ظاہر کرسکتی ہیں جن کا استثناء قرآن کی آیت میں موجودہے،قرآن مجید نے تو آیت میں مذکور افراد کے سامنے ،جس زینت کو ظاہرکرنے کو جائز قرار دیا ہے ،اسے مطلق رکھا ہے (یعنی اس زینت کی تحدید نہیں فرمائی)تحدید کیلئے ان نصوص کی طرف رجوع کرنا پڑے گا جو اس مقام
Flag Counter