۵۔ تفرد کسے کہتے ہیں؟ اور کس راوی کا تفرد قابل قبول ہوتا ہے؟
۶۔ کیا کسی صورت میں راوی کا وہم قابل قبول ہوتا ہے؟ اگر ہاں تو اس شکل کی وضاحت کیجیے۔
۷۔ آپ کی کتاب میں وہم کی دی گئی مثال پر وہم کے اصول کا انطباق کیجیے۔
۸۔ امام علی بن مدینی کے اس قول کی وضاحت کیجیے کہ ’’کسی مخصوص عنوان کی تمام سندوں کو جمع نہ کیا جائے تو اس کی غلطی واضح نہیں ہوتی۔‘‘
۹۔ مدرج الاسناد کسے کہتے ہیں؟
۱۰۔ مدرج الاسناد کی صورتیں بالاختصار اپنے الفاظ میں بیان کیجیے۔
۱۱۔ ادراج عموما حدیث کے آخر میں ہی کیوں ہوتا ہے؟
۱۲۔ ادراج کیوں ہوتا ہے؟ وجہ بیان کیجیے۔
۱۳۔ اصول حدیث میں منکر الحدیث کسے کہا جاتا ہے؟
۱۴۔ کیا مقلوب مخالفت ثقات کی ایک صورت ہے؟
۱۵۔ متصل سند میں اضافہ کو کب قبول کیا جائے گا؟
۱۶۔ مضطرب روایت کیوں رد کی جاتی ہے؟
۱۷۔ تحریف اور تصحیف میں کیا فرق ہے؟
۱۸۔ محرف کی مثال کے ساتھ وضاحت کیجیے۔
٭٭٭
|