حضرت علی رضی اللہ عنہ کی ۲۹ ہیں اور حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ کی ۲۱۷ کے قریب ہیں حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کے نزدیک صحیح البخاری میں کل احادیث ۹۰۰۰ ،صحیح البخاری میں اقوال صحابہ تقریبا ۱۶۰۰ ہیں ۔
(۱۰)صحیح البخاری میں لفظ کتاب کا عنوان ۱۰۰ اور ابواب ۴۰۰۰ ہیں ۔
(۱۱)جہمیہ فرقہ کا بانی جھم بن صفوان ہے جس نے شک میں پڑھکر چالیس دن نماز نہیں پرھی شاید اللہ ہے یا نہیں ۔
(۱۲)امام صاحب کے تمام اساتذہ کا عقیدہ تھا الایمان یزید و ینقص ۔ایمان کی شاخیں ساٹھ یا ستر سے زائد ہیں ۔کامل مومن اور متقی وہ ہوتا ہے جس میں ایمان کے جملہ شاخیں پائی جائیں ۔
(۱۳)قیامت کے دن دو طرح کے لوگ ہوں گے السابقون الاولون ۔یہ وہ لوگ ہیں جو بغیر حساب کے جنت جائیں گے ۔اوران میں چند خوبیاں ہوں گی ۔
۱:لایتطیرون و ۲:لا یسترقون و ۳:لا یکتوون و ۴:علی ربھم یتوکلون
وہ بد فال نہیں لیتے دم نہیں کرواتے جسم پر داغ دبہ نہیں لگواتے اپنے رب پر کامل یقین رکھتے ہیں اللھم اجعلنا منھم
۲:کفار و مشرکین جو بغیر حساب کے جہنم میں جائیں گے اللھم اعذنا منھم۔
۳:جنتی چار قسم کے ہوں گے: ۱:اصحاب الیمین ۲:اصحاب الشمال ۳:اصحا ب الاعراف جن کی نیکیاں بدیاں برابر ہوں گی۴:وہ جنتی جو عارضی طور پر جھنم میں جائیں گے کچھ حساب کے بعد جنت میں جائیں گے اور کچھ سزا پا کر جنت میں جائیں گے ایسے لوگ ایمان کے اعتبار سے مختلف ہوں گے ۔
۱:وہ مومن جن کی نیکیاں زیادہ اور بدیاں کم ہوں گی ۔
۲:جن کی بدیاں اور نیکیاں کم ہوں گی
|