حضرت عبد الر حمن بن عو ف رضی اللہ عنہ اور حضرت سعد بن ربیع رضی اللہ عنہ انصاری کے ما بین بھائی چارہ ہوا تو حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے حضرت عبدا لر حمن رضی اللہ عنہ سے کہا میں انصا ر میں سب سے زیا دہ مالدار ہوں،آ پ میر ا ما ل دو حصوں میں بانٹ کر آ دھا لے لیں،میر ی دو بیو یاں ہیں،جسے آپ پسند کر یں اسے طلا ق دے دیتا ہوں،عدت گزر جا نے کے بعد آ پ اس سے نکاح کر لیں،حضرت عبد الرحمن رضی اللہ عنہ نے کہا : اللہ تعالیٰ آ پ کے اہل و ما ل میں بر کت دے،آ پ کا باز ار کہاں ہے ؟ اس کے بعد انہوں نے تجارت کی اور نفع پایا۔(بخاری : ج۱ص۵۳۳ ) حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک شخص آ پ صلی اللہ علیہ وسلم کی خد مت اقد س میں حاضر ہوا اور کہنے لگا اللہ کے رسو ل صلی اللہ علیہ وسلم میں بھو کا ہوں،آ پ نے اہل خا نہ سے پتاکر ا یا کہ کچھ کھانے کو ہے،لیکن وہاں سے جواب آ یا کہ کچھ نہیں،پھر آ پ نے صحا بہ رضی اللہ عنہ سے فرمایا: کوئی ہے جو اس شخص کی مہما نی کرے ایک انصاری صحا بی ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے عر ض کیا :حضو ر میں اسکی مہما نی کروں گا،اور وہ اس شخص کو اپنے گھر لے گئے،اپنی بیو ی ام سلیم رضی اللہ عنہ سے کہا: یہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا (بھیجا ہوا ) مہما ن ہے،لہٰذا جو چیز ہے اسے کھلا ؤ،وہ کہنے لگی: اللہ کی قسم میرے پاس تو بمشکل بچوں کا کھانا ہے،حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: یوں کرو کہ جب بچے کھا نا طلب کر یں توانہیں پیار و محبت سے سلا دینا اور جب ہم دو نوں کھا نا کھا نے لگیں تو چر اغ گل کر دینا۔اس طرح آ ج رات ہم کچھ نہیں کھا ئیں گے،اور مہمان کھا لے گا،چنا نچہ حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہ نے اسی طر ح کیا صبح حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ جب رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خد مت اقد س میں حاضر ہوئے تو آپ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فلاں مرد اور عورت (ابو طلحہ رضی اللہ عنہ،ام سلیم رضی اللہ عنہ ) پر بہت خو ش ہوئے ہیں،اور یہ آ یت نا ز ل ہو ئی ﴿ وَیُؤثِرُوْنَ عَلٰی اَنْفُسِھِمْ وَلَوْکَانَ بِھِمْ خَصَا صَۃٔ﴾( بخاری: ج۱ص۵۳۵،۵۳۶ )وہ ان کو اپنی ذات پر تر جیح دیتے ہیں اگرچہ خو دفاقہ سے ہوں۔ جب ۴؍ہجری میں بنو نضیر کا علا قہ فتح ہوا تو رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصا ر صحا بہ کرام رضی اللہ عنہ سے فرمایا: کہ اب بند و بست کی ایک صو رت یہ ہے کہ تمہا رے با غات اور بنو النضیر کے چھو ڑے ہو ئے با غات کو ملا کر ایک کر دیا جائے،پھر اس مجموعہ کو تمہا رے اور مہا جر ین کے درمیان تقسیم کر دیا جا ئے۔اس صو رت میں مہا جر ین بد ستو ر تمہا رے گھروں میں رہیں گے اور تمہا رے امو ال |