Maktaba Wahhabi

89 - 534
طرح مزعومہ اسلامک بینکنگ میں جو ’’صکوک ‘‘ جاری کئے جاتے ہیں،اسی طرح بیمہ (Insurance) کی بعض صورتیں ،نیز Race course، اور شطرنج (Chess) ،کارریسنگ ، کرکٹ یا کسی بھی کھیل میں کھیلاجانے والاجوا،وغیرہ سب شامل ہیں ۔ جوا بشمول اپنی تمام صورتوں کے علی الاطلاق حرام ہے ۔ اگرچہ وہ جُوا خانے (Casinos) وغیرہ میں کھیلے جانے والے مختلف گیمز ہوں جیسے : Table games: Black Jack, Baccarat, Poker etc. Lottery type games: Slots, Keno, Wheel of fortune etc. یا کسی گلی ،کوچے یا گھر میں جوئے کے طور پر کھیلا جانے والا کوئی بھی کھیل ،خواہ وہ لڈو، تاش (Card Game)، شطرنج(Carron game) وغیرہ ہوں یا کوئی دوسرا کھیل۔ اسی طرح ضروری نہیں کہ صرف اُسی کو جُوّاسمجھا جائے جس میں قیمت بہت زیادہ لگائی گئی ہو بلکہ اگر ایک روپیہ بھی کوئی جوئے کے طور پر لگاتا ہے، وہ جوئے کے گناہ میں شامل ہوجاتا ہے۔أعاذنا اللہ منہ تمام معتبر اہلِ علم جوئے کےحرام ہونے پر متفق ہیں، جس کی بنیادی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: {يٰٓاَيُّھَاالَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْاَنْصَابُ وَالْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ ؀} [المائدۃ: 90] ترجمہ: ’’اے ایمان والو! بات یہی ہے کہ شراب اور جوا اور تھان اور فال نکالنے کے پانسے سب گندی باتیں، شیطانی کام ہیں ان سے بالکل الگ رہو تاکہ تم فلاح یاب ہو ‘‘۔ جوا حرام کرنے کے بعداللہ تعالیٰ نے اُس کی حرمت کی حکمت بھی بیان فرمائی : {اِنَّمَا يُرِيْدُ الشَّيْطٰنُ اَنْ يُّوْقِعَ بَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَاۗءَ فِي الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ وَيَصُدَّكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللّٰهِ وَعَنِ الصَّلٰوةِ ۚ فَهَلْ اَنْتُمْ مُّنْتَهُوْنَ ؀} [المائدۃ: 91] ترجمہ:’’ شیطان تو یوں چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کہ ذریعے سے تمہارے آپس میں عداوت اور بغض واقع کرا دے اور اللہ تعالیٰ کی یاد سے اور نماز سے تمہیں باز رکھے ۔ سو اب بھی باز آجاؤ‘‘۔
Flag Counter