Maktaba Wahhabi

113 - 187
نے اس کے پہلے گناہ بھی معاف کر دئیے۔ صحیح بخاری اور مسلم میں ان تین سا تھیوں کا طو یل قصہ بیا ن ہوا ہے جنہوں نے شد ید طوفا ن سے بچنے کے لیے ایک غا ر میں پناہ لی،اتفا قا غار کے منہ پر ایک بھاری پتھر آ پڑا اور غا ر کا منہ بند ہو گیا،وہ مزید پر یشان ہو گئے،با لآ خر انہوں نے کہا کہ ہر ایک اپنے اپنے نیک عمل کے وسیلہ سے اللہ تعا لیٰ سے دعاکرے شاید یوں جا ن بخشی ہو جا ئے،ان میں سے ایک نے اللہ تعا لیٰ سے عر ض کی الہا ! میری ایک چچا کی بیٹی تھی جو مجھے سب سے زیا دہ محبو ب تھی،قحط پڑا تو فقرو مسکنت کی ما ری میر ے پا س آ ئی،میں نے اسے ایک سو بیس دینا ر اس شرط پر دئیے کہ وہ میر ی خو اہش پو ری کرے،اس نے یہ بات تسلیم کر لی،جب میں اس کے قریب ہوا اور اس کی ٹا نگوں کے در میا ن بیٹھ گیا تو وہ کہنے لگی: اللہ کے بند ے! اللہ سے ڈرو،خلاف شرع اس مہر کو نہ کھو لو میں یہ سن کر اٹھ کھڑا ہوا،اے اللہ! اگر تیرے علم میں ہے کہ میں اس گناہ سے تیری رضا کے لیے بازرہا تو اس پتھر کو دو ر کر دیجئے،چنا نچہ وہ پتھر سرکا اور غار کا منہ کھل گیا (بخاری :ج۲ص۷۷۳ ومسلم و غیر ۃ) جس سے بد کا ری سے بچنے اور شرمگاہ کی حفا ظت کی اہمیت کا اند ازہ لگا یا جا سکتا ہے۔ حضرت عبد اللہ بن عبا س رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یا شباب قر یش ! احفظو فروجکم لا تزنوا ألا من حفظ فرجہ فلہ الجنۃ۔(الحاکم :ص۳۵۸ج۴و صححہ وشعب الا یما ن: ص۳۵۳ج۴،صحیح التر غیب :ج۲ص۲۱۸) اے قر یش کے نو جو انو اپنی شرمگاہوں کی حفا ظت کرو،زنا مت کرو،جو شرمگاہ کی حفاظت کرتا ہے اس کے لیے جنت ہے۔ حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روا یت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشا د فرمایا: اذا صلت المرأۃ خمسھا و حصنت فرجھا و أطاعت بعلھا دخلت من أیّ أبواب الجنۃ شآءت (ابن حبان،حسن صحیح آ دا ب الز فا ف :ص۲۱۴)
Flag Counter