Maktaba Wahhabi

120 - 612
’’مومنوں میں سے کچھ مرد وہ بھی ہیں جنھوں نے اﷲ سے کیے وعدوں کو پورا کر دکھایا ہے، ان میں سے بعض تو اپنی ذمہ داری نبھا گئے ہیں اور بعض ابھی انتظار کر رہے ہیں اورانھوں نے کوئی بھی تبدیلی نہیں کی ۔‘‘ مرد وہ نہیں جنھیں ہم دیکھتے ہیں کہ وہ نفسانی خواہشات کے غلام اور دنیوی لذتوں میں غرق ہیں، جو بلند مقاصد سے دستبردار ہو گئے ہیں اور ارض و سما کے خالق سے منہ موڑے بیٹھے ہیں، اسی طرح وہ بھی مرد نہیں جن کے جسم تو بڑے بڑے ہیں لیکن ان کی زبانیں قولِ حق وحکمت سے گونگی اور عقلیں اصابتِ رائے سے مفلوج ہو چکی ہیں، یہ لوگ تو محض مردوں کا بھیس بنائے ہوئے ہیں۔ ہمیں ایسے لوگ نہیں ہمیں تو وہ لوگ چاہییں، جن کا اﷲ نے اپنی کتاب میں یوں تعارف کروایا ہے: ﴿ یَمْشُوْنَ عَلَی الْاَرْضِ ھَوْنًا وَّاِِذَا خَاطَبَھُمُ الْجٰہِلُوْنَ قَالُوْا سَلٰمًا . وَالَّذِیْنَ یَبِیْتُوْنَ لِرَبِّھِمْ سُجَّدًا وَّقِیَامًا . وَالَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَھَنَّمَ اِِنَّ عَذَابَھَا کَانَ غَرَامًا . اِِنَّھَا سَآئَ تْ مُسْتَقَرًّا وَّمُقَامًا . وَالَّذِیْنَ اِِذَا اَنْفَقُوْا لَمْ یُسْرِفُوْا وَلَمْ یَقْتُرُوْا وَکَانَ بَیْنَ ذٰلِکَ قَوَامًا﴾ [الفرقان: ۶۳ تا ۶۷] ’’وہ لوگ جو زمین پر نرمی سے چلتے ہیں اور اگر جاہل و بے علم لوگ ان سے مخاطب ہوں تو سلام کہتے ہوئے نکل جاتے ہیں، وہ لوگ جو اپنے رب کے حضور قیام اور سجدوں میں راتیں گزارتے ہیں، وہ لوگ جو یہ دعائیں کرتے ہیں کہ اے اﷲ! ہم سے عذابِ جہنم کو پھیر دے، بیشک اس کا عذاب تو بڑا چمٹ جانے والا ہے، وہ بہت ہی بُرا ٹھکانا اور بدترین جگہ ہے، اور وہ لوگ جو خرچ کرتے وقت نہ فضول خرچی کرتے ہیں اور نہ بخل ہی سے کام لیتے ہیں، بلکہ ان دونوں کی درمیانی راہ اپناتے ہیں۔‘‘ مردانگی یہ نہیں کہ ایک نوجوان لوگوں کو اچھا کام کرتے پائے تو وہ بھی اچھا کام کرے اور اگر انھیں برے کام پر پائے تو وہ بھی وہی کر گزرے، اور جب رفقا و اصحاب کو برائی کی دلدل میں پھنسا دیکھے تو وہ بھی انھی کی سواری میں چڑھ جائے تا کہ وہ ان کی نظروں میں ’’مرد‘‘ ثابت ہو سکے۔ کیا حقیقی مردانگی کی یہی علامت ہے کہ نوجوان کی انتہائی خواہش بس شہوت رانی ہو اور راتوں کو وہ بلاخوف و خطر حرام لذتوں میں ڈوبا رہے ؟ کہاں یہ نوجوان اور کہاں وہ مردِ حق کہ جس کا
Flag Counter