Maktaba Wahhabi

374 - 612
دروازہ ہمیشہ کھلا ہے۔ ہر مصیبت کے وقت اپنے رب کے ساتھ حسنِ ظن رکھیں کہ وہی اس مصیبت کو دور کرے گا۔ جس نے اپنے رب کے ساتھ بھلائی کے لیے حسنِ ظن رکھا، اﷲ اس پر بھلائیوں کی بارش کر دیتا ہے۔ اجابت و قبولیت کے لیے سب سے ضروری چیز اخلاص ہے، اپنا مطالبہ پختگی سے کریں، دینے والا بڑا کریم ہے اور مشکلات کو دور کرنے کی قدرت رکھتا ہے۔ قبولیت میں جلد بازی نہ کریں اور تاخیر ہو جانے پر دعا کرنا چھوڑ نہ دیں، کیونکہ جو شخص کسی دروازے پر بہ کثرت دستک دیتا رہے تو وہ دروازہ آخر کار اس کے لیے کھول ہی دیا جاتا ہے۔ اوقاتِ قبولیت: لوگ جب نرم و گداز بستروں پر دراز محوِ خواب ہوں، تم سحری کے اوقات میں اپنے رب کے سامنے دستِ سوال دراز کرو، وہ پکار پکار کر کہتا ہے کہ کون ہے جو ان اندھیروں میں اٹھ کر مجھے پکارے اور میں اس کی حاجتیں پوری کروں۔[1] جمعے کے دن ایک گھڑی ایسی آتی ہے جس میں کی گئی دعا رد نہیں ہوتی،[2] اسی طرح اذان و اقامت کے ما بین بھی دعا رد نہیں کی جاتی۔[3] مستجاب الدعا: والدین کی دعائیں جب اپنی اولاد کے لیے ہوں تو وہ مقبول ہوتی ہیں، لہٰذا والدین اپنے بیٹے بیٹیوں کے لیے بکثرت دعائیں کیا کریں کہ اﷲ انھیں ہدایت پر رکھے، انھیں سعادت و خوشحالی سے نوازے اور دنیا کے فتنوں سے انھیں اپنی حفظ و امان میں رکھے۔ ایک مسلمان کی دعا اپنے دوسرے مسلمان بھائی کے لیے بھی اگر اس کی عدم موجودگی میں کی جائے تو قبول ہوتی ہے اور ایسی دعا پر اﷲ کے فرشتے بھی آمین کہتے ہیں۔ ماں باپ کے خدمت گزار بیٹے کی دعا بھی رد نہیں کی جاتی۔ نیک لوگوں کو ہر گز نہ ستائیں اور انھیں اذیت پہنچانے کے در پے ہوں نہ ان کا مذاق اڑائیں۔ انھیں اﷲ کے ہاں ایک خاص مقام و شان حاصل ہے، ان کی دعائیں قبول ہوتی ہیں، حتی کہ ایک حدیثِ قدسی میں اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے:
Flag Counter