Maktaba Wahhabi

227 - 612
پانچوں خطبہ تہذیب نفس اور دعوت محاسبہ امام و خطيب: فضيلة الشيخ عبد المحسن القاسم حفظه اللّٰه حمد و ثنا کے بعد: مسلمانو! اللہ تعالیٰ نے ہمارے لیے دینِ اسلام کو مکمل فرما دیا ہے اور اپنی نعمت کا اتمام کر دیا ہے۔ اس ذات بابرکات نے ہمارے لیے دینِ اسلام کو پسند فرمایا ہے اور اس کے اصول و قواعد طے فرما دیے ہیں۔ اس میں بندوں کے مصالح و مفادات کو یوں جمع فرما دیا ہے کہ ہر اچھے کام کا حکم دے دیا ہے اور ہر برے کام سے منع کر دیا ہے۔ انسان کی عظمت کا معیار دین و اخلاق اور اسلامی آداب کو اپنانا ہے۔ دلوں کی آباد کاری: اپنے نفوس کی تہذیب و تربیت دلوں کی تعمیر اور آبادکاری کا سبب ہے اور یہ اچھے امور کی دلیل ہے۔ اخلاق کی بھی حدود ہوتی ہیں۔ اگر کوئی ان حدود سے تجاوز کر جائے تو وہ سرکش بن جاتا ہے اور اگر ان میں کوتاہی کی جائے تو یہ اہانت و نقص شمار ہوتا ہے، لہٰذا اپنے نفس کا محاسبہ کریں اور جان لیں کہ جو دن گذر جائے وہ کبھی لوٹ کر نہیں آتا۔ نفسِ امارہ کا کام: نفسِ امارہ بالسوء کی طبیعت یہ ہے کہ وہ گذرے وقت کے بارے میں طرح طرح کے عذر گھڑتا رہتا ہے اور مستقبل کے سلسلے میں تمناؤں کے سبز باغ دکھاتا رہتا ہے۔ لوگوں میں سے از روئے عقل افضل ترین شخص وہ ہے جو اپنے نفس کو خوب کنٹرول میں رکھے۔ زندگی موسمِ عمل ہے: جو شخص اس زندگی کے شرف اور قیمت کو سمجھ جاتا ہے، وہ ہر اچھے اور افضل عمل کو انجام دینے
Flag Counter