Maktaba Wahhabi

318 - 612
پھر جہنم کی آ گ میں ان کی چیخ و چنگاڑ سن لیں، ان کے جل کر سیاہ ہونے والے چہرے دیکھ لیں جو اب سن سکتے ہیں نہ دیکھ سکتے ہیں، وہ تباہی و بربادی کو پکار رہے ہوں گے۔ اس سے بڑھ کر وہ منظر ہے کہ جب اللہ تعالیٰ انھیں اپنی نظرِ کرم سے بھی محروم کر دے گا اور ان کی امیدوں کو پورا کرنے سے صاف انکار کر دے گا اور فرمائے گا: ﴿ قَالَ اخْسَؤُا فِیْھَا وَلاَ تُکَلِّمُوْنِ﴾ [المؤمنون: ۱۰۸] ’’ وہ (اﷲ) کہے گا: پھٹکارے ہوئے یہیں (جہنم میں) پڑے رہو اور مجھ سے کلام بھی نہ کرو۔‘‘ ’’اگر آپ یہ سب مقامات اپنی نگاہوں میں لے آئیں تو پھر وہاں نجات پانے کے لیے آپ کو دنیا کی کوئی چیز بھی بڑی نہ لگے۔‘‘ وفاتِ امام مالک رحمہ اللہ : امام مالک رحمہ اللہ نے بائیس دن بیمار رہنے کے بعد وفات پائی۔ وفات کے وقت ان کی عمر اٹھتّر(۷۸) برس تھی۔ بعض لوگوں نے کہا ہے کہ وہ نوے سال کی عمر پا کر فوت ہوئے تھے۔ ابنِ نافع رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ امام مالک رحمہ اللہ اٹھتّر برس کے ہوکر فوت ہوئے اور ساٹھ (۶۰) سال تک مدینہ منورہ میں افتا کی خدمات انجام دیں۔ عیوب کی پردہ پوشی: اللہ تعالیٰ امام مالک پر رحم فرمائے، وہ کہا کرتے تھے: ’’ میں نے مدینے میں ایسے لوگوں کو پایا ہے جن میں کوئی عیب نہیں تھے۔ انھوں نے لوگوں کے عیوب و نقائص کے بارے میں باتیں شروع کر دیں، تو لوگوں نے بھی ان میں عیوب مشہور کر دیے اور میں نے مدینے میں ایسے لوگ بھی پائے کہ وہ کئی عیوب میں ملوث تھے، لیکن انھوں نے لوگوں کے عیوب کی پردہ پوشی کی تو لوگوں نے بھی ان کے عیوب کے بارے میں خاموشی اختیار کر لی۔‘‘ سبحان ربک رب العزۃ عمّا یصفون، وسلام علی المرسلین، والحمد للّٰه ربّ العالمین۔
Flag Counter