Maktaba Wahhabi

253 - 612
﴿ یَعْلَمُوْنَ ظَاھِرًا مِّنَ الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَ ھُمْ عَنِ الْاٰخِرَۃِ ھُمْ غٰفِلُوْنَ﴾ [الروم: ۷] ’’وہ تو اس دنیاوی زندگی کے ظاہر ہی کو جانتے ہیں، البتہ یہ آخرت سے بے خبر (اعراض کرنے اور منہ موڑنے والے ) ہیں۔‘‘ اہلِ مغرب کے ارادے: یہ کافر معاشروں اور فاسق تہذیبوں کے اہم خدوخال اور خصائص ہیں۔ برادرانِ اسلام! آج عالم کفر اپنی تمام بلاؤں اور مصیبتوں کے ساتھ عالمِ اسلام کی طرف بڑھ رہا ہے، تاکہ وہ مسلمانوں کا ذاتی تشخص مسخ کر سکے اور انھیں شعبہ ہائے حیات میں اپنے پیچھے لگا سکے، حتی کہ عقائد و افکار، معاشرتی اطوار اور اخلاقی قدروں سے ہٹا کر مسلمانوں کو مغرب کی نقالی و تقلید کے راستے پر گامزن کر سکے۔ اللہ جل و علا نے اپنی کتاب مبین میں فرمایا ہے: ﴿ وَدُّوْا لَوْ تَکْفُرُوْنَ کَمَا کَفَرُوْا فَتَکُوْنُوْنَ سَوَآئً﴾ [النساء: ۸۹] ’’وہ چاہتے ہیں کہ تم بھی اسی طرح کفر کرنے لگ جاؤ جیسے وہ ہیں، تاکہ تم سب برابر ہو جاؤ۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿وَدَّ کَثِیْرٌ مِّنْ اَھْلِ الْکِتٰبِ لَوْ یَرُدُّوْنَکُمْ مِّنْم بَعْدِ اِیْمَانِکُمْ کُفَّارًا﴾ [البقرۃ: ۱۰۹] ’’اہلِ کتاب میں سے بکثرت لوگ یہ چاہتے ہیں کہ کاش وہ تمھیں بھی ایمان لاچکنے کے بعد کافر کر سکیں۔‘‘ مزید فرمایا: ﴿ وَدَّتْ طَّآئِفَۃٌ مِّنْ اَھْلِ الْکِتٰبِ لَوْ یُضِلُّوْنَکُمْ﴾ [آل عمران: ۶۹] ’’اہلِ کتاب کی ایک جماعت یہ چاہتی ہے کہ کاش وہ تمھیں گمراہ کر سکے۔‘‘ اور ایک جگہ اللہ تعالی نے فرمایا ہے: ﴿ اِِنْ یَّثْقَفُوْکُمْ یَکُوْنُوْا لَکُمْ اَعْدَآئً وَّیَبْسُطُوْٓا اِِلَیْکُمْ اَیْدِیَھُمْ وَاَلْسِنَتَھُمْ بِالسُّوْٓئِ وَوَدُّوْا لَوْ تَکْفُرُوْنَ﴾ [الممتحنۃ: ۲] ’’اگر وہ تم پر کہیں قابو پالیں تو وہ تمھارے (کھلے) دشمن ہو جائیں اور برائی کے ساتھ تم
Flag Counter