Maktaba Wahhabi

549 - 612
تیسرا خطبہ خطبہ حجۃ الوداع اور حقوق انسانیت دروس اور نصیحتیں امام و خطيب :فضيلة الشيخ عبد الباري الثبيتي حفظه اللّٰه حمد و ثنا کے بعد: ہرسال ماہِ ذوالحج کی آمد پر تاریخِ اسلام اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نصیحتوں میں سے ایک نصیحت کا صفحہ روشن ہوجاتا ہے۔ سفرِ حج کے نشانات و معالم میں سے مناسکِ حج ادا کرنے کے ساتھ ساتھ ہی وہ جامع معانی و مطالب اور بلیغ مبادیٔ بھی ہیں، جن کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر مسلمانوں سے خطاب کیا تھا۔ خطبۃ الوداع کی خصوصیات: وہ اصول و مبادیٔ اور نظریات کوئی ایسے کھوکھلے نعرے نہیں تھے جنھیں کوئی بلند کرتا اور ان سے اپنی تجارت چمکاتا ہو، بلکہ وہ تو ایسے بنیادی اصول تھے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تاریخِ اسلامی کی ابتدا ہی سے اپنائے، جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ابھی تن تنہا تھے اور یہ مبادیٔ اس وقت بھی تھے، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھی بھی بہت تھوڑے اور ضعیف و کمزور تھے۔ یہ قلت و کثرت کے پیمانے سے کبھی نہیں بدلے، ان میں جنگ و امن کے حالات کی وجہ سے کوئی تبدیلی رونما ہوئی ہے اور نہ لوگوں کے اعراض و بے رخی یا قبول کرنے اور اپنانے میں شوق و ذوق کو ظاہر کرنے سے کوئی فرق آیا ہے۔ وہ ایسے مبادی تھے، جنھیں نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ رضی اللہ عنہم کے دلوں میں راسخ کر گئے تاکہ وہ پوری دنیا میں انھیں پہنچا دیں اور ان پر عمل پیرا ہو کر پوری دنیا سعادت و خوشی پالے۔ وہ مبادیٔ اپنی قوت اور صدق کی وجہ سے ایک زمانہ گزر جانے کے باوجود آج بھی ویسے کے ویسے ہیں، وہ پرانے ہوئے اور نہ وہ ایک لمبا عرصہ گزرنے کے ساتھ مٹے ہیں۔ وہ آج بھی اپنے قدموں پر مضبوط کھڑے ہیں اور اقوال و افعال ہر دور میں موجود رہے ہیں۔
Flag Counter