Maktaba Wahhabi

523 - 612
الصَّیْحَۃُج وَ مِنْھُمْ مَّنْ خَسَفْنَا بِہِ الْاَرْضَج وَ مِنْھُمْ مَّنْ اَغْرَقْنَاج وَ مَا کَانَ اللّٰہُ لِیَظْلِمَھُمْ وَ لٰکِنْ کَانُوْٓا اَنْفُسَھُمْ یَظْلِمُوْنَ﴾ [العنکبوت: ۴۰] ’’ہم نے (ان) سب کو ان کے گناہوں کے سبب پکڑ لیا، ان میں سے کچھ تو ایسے تھے جن پر ہم نے پتھروں کی بارش برسائی اور کچھ ایسے تھے، جن کو چنگاڑ نے آپکڑا اور کچھ ایسے تھے جن کو ہم نے زمین میں دھنسا دیا اور کچھ ایسے بھی تھے، جنھیں ہم نے غرق کردیا اور اللہ ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرتا لیکن وہی اپنے آپ پر ظلم کرتے تھے ۔‘‘ سیدہ زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا سے مروی حدیث میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: (( وَیْلٌ لِلْعَرَبِ مِنْ شَرٍّ قَدِ اقْتَرَبَ فُتِحَ الْیَوْمَ مِنْ رَدْمِ یَأْجُوْجَ وَمَأْجُوْجَ مِثْلُ ھٰذِہٖ وَحَلَّقَ بَیْنَ الْإِبْھَامِ وَالسَّبَابَۃِ )) قَالَتْ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ! أَنَھْلِکُ وَ فِیْنَا الصّٰلِحُوْنَ؟ قَالَ: (( نَعَمْ، إِذَا کَثُرَ الْخَبَثُ )) [1] یَعْنِي الْفَوَاحِشَ وَشُرْبَ الْخَمْرِ۔ ’’ عربوں کے لیے ایک شَر کی وجہ سے ہلاکت ہے جو قریب آگیا ہے، آج یاجوج ماجوج کی دیوار میں صرف اتنا سا سوراخ ہوا ہے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے انگوٹھے اور انگشتِ شہادت کے کناروں کو ملا کر ان سے بننے والے دائرے سے اس سوراخ کی مقدار بتائی۔‘‘ سیدہ زینب رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! ہمارے مابین نیک و صالح لوگوں کے موجود ہونے کے باوجود ہم ہلاک کردیے جائیں گے؟ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہاں، جب خباثتیں عام ہوجائیں گی۔‘‘ یعنی فحاشی و زناکاری اور شراب نوشی پھیل جائے گی۔ توبہ کے مقام و مرتبے کو معمولی نہ سمجھیں، یہ مشکلات و مصائب سے نکلنے کا راستہ ہے، کسی نہ کسی گناہ ہی کی وجہ سے مصیبت آتی ہے اور توبہ کے نتیجے میں وہ اٹھالی جاتی ہے۔ مسلمانو! اپنے رب کی کتابِ مقدس قرآنِ کریم اور اس کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو دل و جان سے اپنا لو، وہ دونوں تمھارے لیے اندھیروں میں نور اور گمراہیوں میں ہدایت کا ذریعہ ہیں۔ اتحادِ امت: مسلمانو! آج جبکہ فتنے ہر طرف سے جھانک رہے ہیں، ایسے حالات میں امتِ اسلامیہ پر
Flag Counter