Maktaba Wahhabi

41 - 612
پہلا خطبہ مشکلات پر صبر اور اس کی فضیلت امام و خطيب فضيلة الشيخ عبد المحسن القاسم حفظه اللّٰه حمد و ثنا کے بعد: اﷲ کے بندو! اﷲ کا تقویٰ اختیار کرو جیسے اس کا حق ہے، کیونکہ اس تقوے کے ذریعے کثرت سے نعمتیں ملتی ہیں اور سزائیں ٹل جاتی ہیں۔ آزمایشوں کا مقصد: مسلمانو! اﷲ تعالیٰ نے مخلوق کی تقدیریں اور ان کی موتوں کا وقت مقرر فرمایا ہوا ہے، ان کے آثار و اعمال کو تحریر کیا ہوا ہے اور ان کے درمیان ان کی معیشت اور مال تقسیم کیے ہوئے ہیں، زندگی اور موت کا نظام اسی لیے بنایا ہے، تاکہ وہ آزمائے کہ ان میں سے عمل میں کون اچھا ہے۔ اﷲ جل و علا کی تقدیر اور فیصلے پر ایمان، ایمان کے ارکان میں سے ایک رکن ہے۔ روئے زمین پر جتنی بھی حرکات و سکنات ہیں، وہ اﷲ عزوجل کی مشیت اور ارادے سے ہیں اور کائنات میں جو روانی ہے، وہ اﷲ جل و علا کی تقدیر و ایجاد کی مرہونِ منت ہے۔ دنیا کدورتوں اور عداوتوں سے بھری پڑی ہے، مصائب و خطرات کی عادی ہے، اس میں گرمی اور سردی کی طرح ایسی سختیاں اور آزمایشیں موجود ہیں جن میں بندہ لازمی طور پر مبتلا ہوتا ہے۔ ارشادِ الٰہی ہے: ﴿ وَ لَنَبْلُوَنَّکُمْ بِشَیْئٍ مِّنَ الْخَوْفِ والْجُوْعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْاَمْوَالِ وَ الْاَنْفُسِ وَ الثَّمَرٰتِ وَ بَشِّرِ الصّٰبِرِیْنَ﴾ [البقرۃ: ۱۵۵] ’’اور یقینا ہم تمھیں خوف اور بھوک اور مالوں اور جانوں اور پھلوں کی کمی میں سے کسی نہ کسی چیز کے ساتھ ضرور آزمائیں گے اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دے۔‘‘
Flag Counter