Maktaba Wahhabi

112 - 612
اﷲ کے بندو! اﷲ کا ذکر کرنے والے ’’ذاکرین‘‘ میں سے بنو۔ ارشادِ الٰہی ہے: ﴿ وَ اذْکُرْ رَّبَّکَ فِیْ نَفْسِکَ تَضَرُّعًا وَّ خِیْفَۃً وَّ دُوْنَ الْجَھْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَ الْاٰصَالِ وَ لَا تَکُنْ مِّنَ الْغٰفِلِیْنَ﴾ [الأعراف: ۲۰۵] ’’اﷲ کا ذکر اپنے دل میں کرو، گڑگڑا کر اور خوف کے ساتھ اور آواز کو ذکر کے ساتھ بلند کیے بغیر، اور یہ ذکر صبح وشام جاری رکھو اور غافلوں میں سے نہ بنو۔‘‘ ذکرِ الٰہی کے فضائل و برکات: اﷲ والو! ذکر کرنے والوں کو اﷲ اتنا اجر و ثواب اور جزاے خیر عطا کرتا ہے کہ وہ بیان سے باہر ہے۔ بندۂ مومن ذکرِ الٰہی کے آثار اس دنیا ہی میں پا لیتا ہے اور جو آخرت میں ملنے والا ہے وہ اس سے بھی بدرجہا بڑھ کر اور ہمیشہ کے لیے ہے۔ ذکرِ الٰہی کے ثواب و جزا ہی میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ذکرِ الٰہی کرنے والوں کو اﷲ تعالیٰ ملأ اعلیٰ (فرشتوں) کے سامنے یاد کرتا ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ فَاذْکُرُوْنِیْٓ اَذْکُرْکُمْ وَاشْکُرُوْا لِیْ وَ لَا تَکْفُرُوْنِ﴾ [البقرۃ: ۱۵۲] ’’ تم میرا ذکر کرو میں تمھیں یاد رکھوں گا، اور تم میرا شکر ادا کرو اور کفر ( نا شکری) نہ کرو۔‘‘ اور اﷲ ذکر کرنے والوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیثِ قدسی میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بیان کرتے ہیں کہ اﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے: (( أَنَا عِنْدَ ظَنِّ عَبْدِيْ بِيْ، وَأَنَا مَعَہٗ اِذَا ذَکَرَنِيْ، فَإِنْ ذَکَرَنِيْ فِيْ نَفْسِہٖ ذَکَرْتُہٗ فِيْ نَفْسِيْ، وَإِنْ ذَکَرَنِيْ فِيْ مَلَأٍ ذَکَرْتُہٗ فِيْ مَلَأٍ خَیْرٍ مِنْہُ )) [1] ’’میں اپنے بندے کے گمان کے مطابق ہی ہوں، اور جب وہ مجھے یاد کرتا ہے تو میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں۔ اگر وہ مجھے اپنے دل میں یاد کرتا ہے تو میں بھی اسے دل میں یاد کرتا ہوں۔ اگر وہ لوگوں کے درمیان میرا ذکر کرتا ہے تو میں اسے اپنے پاس کے ملأ اعلیٰ (فرشتوں) کے درمیان یاد کرتا ہوں جو اس کے لوگوں سے بدرجہا بہتر ہیں۔‘‘ ذکرِ الٰہی کے ثواب و جزا ہی میں سے اطمینانِ قلب اور ثبات و یقین بھی ہے، جیسا کہ اﷲ
Flag Counter