Maktaba Wahhabi

52 - 612
دوسرا خطبہ ہجرت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم .... دروس اور نصیحتیں امام و خطيب فضيلة الشيخ علي بن عبد الرحمن الحذيفي حفظه اللّٰه حمد و ثنا کے بعد: مسلمانو! اﷲ تعالیٰ سے اس طرح تقویٰ اختیار کرو، جس طرح اس سے تقویٰ اختیار کرنے کا حق ہے، کیونکہ اﷲ عزوجل کا تقویٰ دنیا اور آخرت کی زندگی میں تمھارے لیے فوز و فلاح کا ضامن ہے۔ ذمے داری کا تقاضا: اﷲ کے بندو! عظیم فریضہ اور ہدف و مقصد کی بڑائی اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ ان میں سے ہر ایک کی خاطر جہد، طاقت، وقت اور مال صَرف کیا جائے، بعض اوقات انسان کو عظیم فریضے اور بڑے مقصد کی راہ میں موت تک کو گلے لگانا پڑتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اس راہ پر چلتے ہوئے دوستوں کی کمی، دشمنوں کی کثرت، ہنسی مذاق، مکر کرنے والوں کے مکر، سخت جھگڑالو لوگوں کے جھگڑے اور قبول کرنے والے انصار و اولیا کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سید البشر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے شروع میں بعینہٖ یہی صورت حال تھی۔ اﷲ عزوجل نے اپنی مخلوق میں سب سے بہتر شخص حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اس وقت انسانیت کی طرف رسول بنا کر مبعوث کیا، جب انھیں اس کی سخت ضرورت تھی، اس لحاظ سے بھی انسانیت دین کی سخت محتاج تھی کہ اہلِ کتاب نے دین الٰہی میں تحریف کر دی ہوئی تھی اور دنیا شرک اور جہالت کے اندھیروں میں ڈوبی ہوئی تھی، ایسے حالات میں اﷲ عزوجل نے اپنے بندے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو روئے زمین کے تمام لوگوں کی طرف نبی اور رسول بنا کر بھیجا، چنانچہ اﷲ جل و علا نے فرمایا: ﴿ قُلْ یٰٓاَیُّھَا النَّاسُ اِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ اِلَیْکُمْ جَمِیْعَانِ الَّذِیْ لَہٗ مُلْکُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ یُحْیٖ وَ یُمِیْتُ فَاٰمِنُوْا بِاللّٰہِ وَ رَسُوْلِہِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ الَّذِیْ
Flag Counter