Maktaba Wahhabi

324 - 612
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: (( إِنِّيْ قَدْ تَرَکْتُ فِیْکُمْ شَیْئَیْنِ لَنْ تَضِلُّوْا بَعْدَھُمَا: کِتَابُ اللّٰہِ وَسُنَّتِيْ )) [1] ’’میں تم میں دو چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں، جب تک انھیں مضبوطی سے تھامے رکھو گے، ہر گز گمراہ نہیں ہوگے: کتاب اللہ اور میری سنت۔‘‘ وحیِ الٰہی کی تعظیم و تعمیل کے درخشاں نمونے: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم وحیِ الٰہی کی بڑی تعظیم کیا کرتے اور دل و جان سے اسے تسلیم کیا کرتے، اس کے اوامر کے مطابق چلتے، اس کے احکام کو اپناتے، اس کی تعلیمات کے سامنے سرِ تسلیمِ خم کرتے اور اس پر عمل کرنے میں لمحہ بھر بھی تردّد و تامّل نہیں کرتے تھے۔ امام ابنِ جریر رحمہ اللہ نے اپنی سند کے ساتھ ابنِ بریدہ رحمہ اللہ سے اور انھی کے حوالے سے ان کے والد سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ سے بیان کیا ہے کہ وہ فرماتے ہیں: ’’ہم تین چار آدمی ایک دن ایک ریتلی جگہ پر بیٹھے شراب کی محفل جمائے ہوئے تھے اور خوب شراب پی رہے تھے، صراحی پاس رکھی تھی اور جام ہمارے ہاتھوں میں تھے، میں وہاں سے اٹھا اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں جا پہنچا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا، اسی اثنا میں شراب کو حرام قرار دینے والا یہ ارشادِ الٰہی نازل ہوا: ﴿ یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَیْسِرُ وَ الْاَنْصَابُ وَ الْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْہُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ . اِنَّمَا یُرِیْدُ الشَّیْطٰنُ اَنْ یُّوْقِعَ بَیْنَکُمُ الْعَدَاوَۃَ وَ الْبَغْضَآئَ فِی الْخَمْرِ وَ الْمَیْسِرِ وَ یَصُدَّکُمْ عَنْ ذِکْرِ اللّٰہِ وَ عَنِ الصَّلٰوۃِ فَھَلْ اَنْتُمْ مُّنْتَھُوْنَ﴾ [المائدۃ: ۹۰، ۹۱] ’’اے ایمان والو! بے شک شراب اور جوا اور تھان اورفال نکالنے کے پانسے کے تیر؛ یہ سب گندی باتیں، شیطانی کام ہیں، ان سے بالکل الگ رہو، تاکہ تم فلاح پاؤ، شیطان تو چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذریعے تمھارے درمیان دشمنی و بغض ڈال دے اور اللہ کی یاد اور نماز سے تم کو روک دے، پس اب باز آجاؤ۔‘‘
Flag Counter