Maktaba Wahhabi

198 - 612
دوسرا خطبہ گانے بجانے کی شرعی حیثیت امام و خطيب: فضيلة الشيخ صلاح البدير حفظه اللّٰه حمد و ثنا کے بعد: اللہ کے بندو! اللہ کا تقوی اختیار کرو، کیونکہ اس کے تقوی و اطاعت ہی میں سرفرازی و کامیابی ہے۔ ارشادِ الٰہی ہے: ﴿ یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَ قُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْدًا . یُّصْلِحْ لَکُمْ اَعْمَالَکُمْ وَ یَغْفِرْلَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِیْمًا﴾ [الأحزاب: ۷۰، ۷۱] ’’اے ایمان والو! اللہ تعالی سے ڈرو اور سیدھی سیدھی (سچی) باتیں کیا کرو، تاکہ اللہ تعالیٰ تمھارے کام سنوار دے اور تمھارے گناہ معاف فرما دے، اور جو بھی اللہ اور اس کے رسول کی فرماں برداری کرے گا اس نے بڑی مراد پالی۔‘‘ اے مسلمانو! اہلِ اسلام اس دین کے سائے میں عزت وشرف کی زندگی گزار رہے ہیں۔ وہ اس میں ایمان کی مٹھاس، یقین و ایمان کی ٹھنڈک، اطاعت کا انس اور عبادت ادا کرنے کا مزہ پاتے ہیں۔ دینِ اسلام کی تعلیمات غیر فطری امور کے سامنے ایک مضبوط قلعے کی مانند کھڑی ہوئی ہیں، جو انسان کو شہوانی حرکات وافعال سے بچاتی ہیں اور اس کے دکھوں، غموں کا خاتمہ کر دیتی ہیں۔ جو شخص اللہ کے دین پر قائم رہے، حقیقتاً وہی امیر و غنی ہے، چاہے وہ بہ ظاہر غریب ہی کیوں نہ ہو، اور کتنا فقیر ہے وہ شخص جس نے اللہ سے عداوت کی، چاہے وہ بہ ظاہر امیر وغنی ہی کیوں نہ ہو۔ گانے بجانے کی مذمت، حدیثِ شریف میں: مسلمانو! ایک غیرت مند مسلمان کے نزدیک دکھ کی بات یہ ہے کہ بعض مسلمان دینِ اسلام
Flag Counter