Maktaba Wahhabi

563 - 612
چوتھا خطبہ زیارت مدینہ کے احکام و آداب امام و خطيب: فضيلة الشيخ صلاح البدير حفظه اللّٰه حمد و ثنا کے بعد: مدینہ طیبہ کی زیارت کے لیے آنے والے مسلمانو! آپ بہترین جگہ تشریف لائے ہیں اور اعلیٰ غنیمتیں پاگئے ہیں۔ اللہ کرے اس مبارک شہر میں آپ کا قیام خوشگوار رہے، اﷲ آپ کے تمام اعمالِ صالحہ کو شرفِ قبولیت سے نوازے اور آپ کی تمام امیدوں کو پورا کرے۔ آپ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دار الہجرت، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دار النصرت، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے دار الہجرت اور انصار صحابہ رضی اللہ عنہم کے شہر میں ہیں۔ آپ اس حرمین شریفین والے ملک میں ہیں جو دو عظیم مسجدوں (مسجدِ حرام اور مسجدِ نبوی) کے خدمت گزاروں کا ملک ہے۔ آپ لوگ اپنے ہی اہل و احباب میں ہیں۔ اپنے پیار کرنے والوں کے مابین آئے ہیں جو آپ کی خدمت کو اپنا شرف، آپ کے مطالبات پورے کرنے میں اپنی راحت اور آپ کی ضروریات کو پورا کرنا اپنا فرضِ منصبی سمجھتے ہیں۔ یہ شہر آپ کا اپنا شہر ہے اور یہ ملک آپ کا اپنا ملک ہے۔ آدابِ مدینہ منورہ: آپ ایسے شہر میں ہیں جو مکہ مکرمہ کے بعد دنیا کا سب سے زیادہ شرف و عظمت والا شہر ہے، اس کے حقوق کا آپ بھی خیال رکھیں اور اس کی حرمت و قدسیت کو پیشِ نظر رکھیں، اس میں قیام کے دوران میں اعلیٰ اخلاق و آداب کا مظاہرہ کریں۔ اس شہرِ مقدس میں کسی بدعت کو ایجاد کرنے والے کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سخت وعید فرمائی ہے، چنانچہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( اَلْمَدِیْنَۃُ حَرَمٌ مَا بَیْنَ عَیْرٍ إِلَی ثَوْرٍ، فَمَنْ أَحْدَثَ فِیْھَا حَدَثًا أَوْ آوَی مُحْدِثًا
Flag Counter