Maktaba Wahhabi

395 - 612
اسلامی تعلیمات میں رحم و کرم: صفتِ رحمت انسان کی فطرت میں شامل ہے، مگر گناہوں کی وجہ سے یہ صفت بدل کر قسوت اور سنگدلی کا روپ دھار لیتی ہے۔ اسلام نے تمام مسلمانوں پر واجب کیا ہے کہ وہ اس صفتِ جمیلہ کے زیور سے آراستہ اور مزین ہوں، کیونکہ اسلام دینِ رحمت ہے، اس کی تمام تعلیمات ہی خیرو عدل، حق وسلامتی، امن و امان اور اﷲ کے لیے عبودیت و بندگی کے جذبات پیدا کرنے کا کام کرتی ہیں، اسی طرح اسلامی تعلیمات باطل کی کمر توڑنے اور شر کی جڑ کاٹنے والی ہیں، چنانچہ اﷲ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مخاطب ہو کر فرمایا ہے: ﴿ وَ مَآ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعٰلَمِیْنَ﴾ [الأنبیاء: ۱۰۷] ’’(اے میرے نبی!) ہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔‘‘ سیدنا عبد اﷲ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( اَلرَّاحِمُوْنَ یَرْحَمُھُمُ الرَّحْمٰنُ، اِرْحَمُوْا مَنْ فِي الْأَرْضِ یَرْحَمْکُمْ مَنْ فِي السَّمَآئِ )) [1] ’’رحم کرنے والوں پر اﷲ رحم کرتا ہے، تم اہلِ زمین پر رحم کرو، آسمان والا تم پر رحم کرے گا۔‘‘ . رحم کرو تم اہلِ زمین پر خدا مہربان ہوگا عرشِ بریں پر سیدنا جریر بن عبداﷲ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( مَنْ لَّا یَرْحَمُ النَّاسَ، لَا یَرْحَمُہُ اللّٰہُ )) [2] ’’جو لوگوں پر رحم نہیں کرتا، اﷲ اس پر رحم نہیں کرتا۔‘‘ مسند احمد میں بھی یہ حدیث سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، لیکن اس میں یہ اضافی کلمات بھی موجود ہیں: (( مَنْ لَّا یَغْفِرُ لَا یُغْفَرُ لَہٗ )) [3]
Flag Counter