Maktaba Wahhabi

455 - 612
ماہِ رمضان۔۔۔ موسمِ قرآن: مناسب وقت نفسِ انسانی میں قرآنی تاثیر کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے، کیونکہ قران روح کی غذا ہے۔ ماہِ رمضان میں جسم پر نفسِ امارہ کی حکومت و اقتدار کا زور ٹوٹ جاتا ہے، کیونکہ روزے کی وجہ سے بدن کی غذا کم ہو جاتی ہے اور قرآنی غذا کی وجہ سے روحانیت بڑھ جاتی اور تقویت اختیار کرجاتی ہے، جس کے نتیجے میں مسلمان اللہ کے کلام سے بھر پور فائدہ اٹھاتا اور اس کی تلاوت سے لذت و حلاوت پاتا ہے اور یہ تلاوتِ قرآن اس کی روح کی غذا اور زندگی ہے۔ قرآنِ کریم نفع آور بارش کی طرح ہے، نفسِ انسانی زمین کی طرح ہے، اور ماہِ رمضان اس بارانِ رحمت کے نزول کا مناسب وقت ہے، جو زمین میں ہر طرح کے پھل پھول اور خوبصورت نباتات و سبزیات اگاتی ہے۔ سیدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( مَثَلُ مَا بَعَثَنِيَ اللّٰہُ بِہٖ مِنَ الْھُدیٰ وَالْعِلْمِ کَمَثَلِ غَیْثٍ أَصَابَ أَرْضًا، فَکَانَتْ مِنْھَا طَائِفَۃٌ طَیِّبَۃٌ، قَبِلَتِ الْمَائَ، فَأَنْبَتَتِ الْکَلَأَ وَالْعُشْبَ الْکَثِیْرَ، وَکَانَ مِنْھَا أَجَادِبُ، أَمْسَکَتِ الْمَائَ، فَنَفَعَ اللّٰہُ بِھَا النَّاسَ، فَشَرِبُوْا مِنْھَا وَسَقَوْا وَزَرَعُوْا، وَأَصَابَ طَائِفَۃً مِّنْھَا أُخْریٰ، إِنَّمَا ھِيَ قِیْعَانٌ، لَا تُمْسِکُ مَائً ا، وَلَا تُنْبِتُ کَلَأَ، فَذٰلِکَ مَثَلُ مَنْ فَقُہَ فِيْ دِیْنِ اللّٰہِ وَنَفَعَہُ مَا بَعَثَنِيَ اللّٰہُ بِہٖ، فَعَلِمَ وَعَلَّمَ، وَمَثَلُ مَنْ لَّمْ یَرْفَعْ بِذٰلِکَ رَأْسًا، وَلَمْ یَقْبَلْ ھَدْیَ اللّٰہِ الَّذِيْ أُرْسِلْتُ بِہٖ )) [1] ’’اللہ تعالیٰ نے مجھے جو ہدایت و علم دے کر مبعوث فرمایا ہے، اس کی مثال اس بارش کی ہے جو کسی زمین پر برسے، اس زمین کے بعض اچھے حصے اسے قبول کرلیتے اور انتہائی خوبصورت و بے شمار گھاس پھوس و نباتات اُگاتے ہیں اور بعض بنجر حصے ہوتے ہیں جو پانی کو روکے رکھتے ہیں جس سے لوگوں کو فائدہ پہنچتا ہے، وہ اس سے خود پیتے، جانوروں کو پلاتے اور اپنی کھیتی باڑی کو سیراب کرتے ہیں اور وہ بارش زمین کے بعض ایسے حصوں پر بھی برسی جو چٹیل ہیں، نہ تو پانی کو روک کر رکھ سکتے ہیں اور نہ نباتات و گھاس ہی اگاتے
Flag Counter