Maktaba Wahhabi

219 - 366
جھمیلوں کو چھوڑدے ،دنیاسے صرف واجبی تعلق رکھے ، اصل پروگرام آخرت کا بنائے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اللہم لا عیش الا عیش الاخر ۃ ‘‘[1] ( کہ اے اللہ زندگی تو آخرت کی ہے ) تیسری چیز یہ ہے کہ لوگوں کے ساتھ وہ معاملہ کرے جو معاملہ اپنے ساتھ چاہتا ہے ، اپنے بارے میں لوگوں سے جو توقعات رکھتا ہے کہ لوگ میرے ساتھ یوں پیش آئیں ، میری غیبت نہ کریں، بہتان نہ لگائیں ، میرا مال نہ چھینیں ، مجھ سے نفرت نہ کریں، مجھ پر ظلم نہ کریں، اسی طرح وہ لوگوں کے لئے بن جائے کہ ان سے محبت کرے ،ان کی غیبت نہ کرے، ان سے نفرت نہ کرے، ان پر بہتان نہ لگائے ، ان کی عیب جوئی نہ کرے ، ان کا مال نہ کھائے ، ان پر ظلم نہ کرے ۔ تویہ وہ کردار ہے جو ہمیں اختیارکرنا چاہئے ، ہمیں کتاب و سنت کا علم ہو کیونکہ کہ وہ نور ہے ہم اس نور کے ذریعے ہی ہر فتنے سے نجات پاسکتے ہیں ، اور یہ نور علماء کرام کے پاس ہے ،یہ نور مدارس میں ہے ، لہٰذا اپنی اولاد کو مدارس میں بھیجو ۔ میرے بھائیو!او ردوستو! یہ بڑا ضروری نکتہ ہے کہ یہ پر فتن دور، تعلم کا دورہے کہ نوجوان واقف ہوجائیں ، علم او رعمل صالح کے حصول کے لئے مدارس میں جائیں ، علماء سے ملیں تاکہ ان کی اصلاح ہو ، تربیت ہو ،ایمان باللہ مستحکم ہو ، آخرت کی فکر ہو ۔ تو یہ وہ کردار ہے جسے اس پر فتن دور میں اپناناچاہئے ۔ اللہ تعالیٰ ہمیں سمجھنے کی ، اسے اپنانے کی ، اس پر پوری طرح عمل کرنے کی توفیق عطا
Flag Counter