معاشرے کے ساتھ نہیں بنتی۔ نہ وہ معاشرے کے ساتھ سمجھوتہ کرنے پر آمادہ ہوتا ہے نہ معاشرہ اس کے ساتھ ۔ معاشرہ اسے تکلیفیں پہنچا تا ہے وہ برداشت کر تا ہے ۔بعض اوقات غربت و اجنبیت کا یہ دائرہ اور تنگ ہو جا تا ہے اور یہ شخص ا پنے ہی گھر کی چار دیواری میں اپنے آپ کو اجنبی محسوس کرتا ہے کہنے کو اس کی ماں بھی ہے ‘ باپ بھی ہے ‘ بھائی اور بہنیں بھی ہیں ۔ ایک گھر میں رہتے بھی ہیں ۔ مگر وہ بلکل اجنبی اور دھتکارہ ہواہے ۔ وجہ کیا ہے ؟ وجہ یہ ہے کہ وہ ان کی بد عقیدگی سے بیزار ہے ان کے شرک و بدعت سے ناراض ہے اس کی اپنے اہل خانہ سے نہیں بنتی ۔ لہٰذا وہ ان کے درمیان ایک چھت تلے رہتے ہوئے بھی محض اجنبی اور غریب ہے ان کے طعنے سہتا ہے گالیاں برداشت کرتا ہے ظلم و زیادتی قبول کر لیتا ہے مگر ان کے شرک و بدعت کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کرتا ۔ بعض اوقات بڑی قربانیاں دینی پڑتی ہیں فاقے برداشت کرنے پڑتے ہیں گھر سے بے گھر اور وطن سے بے وطن ہونا پڑتا ہے مال و دولت اور جائیداد سے عاق ہونا پڑتا ہے دنیا کی سہو لتیں چھین لی جاتی ہیں مار کٹائی تک کی نوبت آجاتی ہے ۔ وہ اللہ کی رضا کے لیے سب کچھ قبول کر لیتا ہے یہ ہے وہ اجنبی اور غریب جس کو اس حدیث میں اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جنت کی بشارتیں دے رہےہیں ۔ فطوبی للغرباء. یعنی ان غرباء کے لیے بشارت ہے ۔ ’’ غرباء‘‘ کا مفہوم و معنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سے : صحابہ کرام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا : (و من الغرباء یا رسول اللہ ؟) یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !یہ غریب اور اجنبی لوگ کون ہے ؟ |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |