Maktaba Wahhabi

349 - 366
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چھینک مارنے والے کو یہ جواب دینے کی تلقین فرمایا کرتے تھے: ’’یھدیکم اللہ ویصلح بالکم‘‘ یعنی:اللہ تعالیٰ تمہیں ہدایت پر رکھے اور تمہارے تمام امور سیدھے کردے۔[1] جو لوگ ہدایت کا کام کرتے رہتے ہیں وہ عنداللہ نہایت برگزیدہ ہیں؛ کیونکہ انہوں نے اپنے کاندھوں پر انبیاء ومرسلین کا مشن اٹھارکھاہے،اور اگر ان کی دعوت سے ایک شخص بھی راہِ راست پر آجائے تو اس عمل کو دنیا کا سب سے قیمتی اثاثہ قرار دیاگیاہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے امیر المؤمنین جنابِ علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا: ’’لأن یھدی اللہ بک رجلا واحدا خیر لک من حمر النعم‘‘[2] یعنی:اگر اللہ تعالیٰ تمہارے ذریعے ایک شخص کو ہدایت دے دے، تو یہ تمہارے لئے سرخ اونٹوں سے بہترہے۔ واضح ہوکہ اہل عرب کے نزدیک سب سے قیمتی اورنفیس مال،سرخ اونٹ ہواکرتا تھا۔ ہدایت کے متعلق اہم نکتہ آخر میں سب سے اہم نکتہ کی طرف توجہ مبذول کرانا چاہتاہوں اور وہ یہ کہ خواہ طلبِ ہدایت ہویا استقامت علی الھدایت یاہدایت برہدایت ہو،ان سب کی اساس وحی الٰہی یعنی کتاب اللہ وسنتِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے:
Flag Counter