لمحہ لمحہ کی یاد آتی ہے قدم قدم پر ان کی کمی محسوس ہوتی ہے۔ شاہ صاحب( رحمہ اللہ )کی وفات ایک عظیم سانحہ شاہ صاحب کی وفات سے جو جماعتی خلاء قائم ہوا ہے شاید اسے پر ہونے میں صدیوں کا عرصہ درکار ہو لیکن ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ شاہ صاحب کی اس جماعت اس کنبے اور کھلے ہوئے چمن کی حفاظت فرمائے ہمیںشاہ صاحب کے مشن پر چلنے کی تو فیق عطا فرمائے اور جن خطوط پرشاہ صاحب رحمہ اللہ تاحیات چلتے رہے ہیں ہم بھی انہی خطوط کو اپنے لیئے مشعل راہ بنائیں۔(اللہم آمین ) شاھ صاحب رحمہ اللہ کی وفات سے قبل ہم ان کے بر ادر بزرگ ہماری جماعت کے سر پرست اور عظیم الشان عالم باعمل علامہ پیر محب اللہ شاہ راشدی رحمہ اللہ کی وفات کی صدمے سے دو چار ہو چکے ہیں۔ یہ بھی ایک ایسا زخم ہے جو مند مل ہونے کو نہیں آتا ان کے سایہ عاطفت میں بڑا اطمینان محسوس ہوتا تھا اور محض ان کی زیارت سے ایمان تازہ ہو جاتا تھا ۔ پھر محدث پنجاب مولانا سلطان محمود صاحب آف جلالپور پیر والا رحمہ اللہ کی وفات بھی ایک بہت بڑا سانحہ ہے عالم اسلام ایک عظیم استاذ اور مشفق عالم دین اور با عمل بزرگ کے سایہ شفقت سے محروم ہوگیا ۔ برادران اسلام ! جب مجھے جماعتی بزرگوں کے اس فیصلے سے آگا کیا گیا کہ کانفرنس کا خطبہ صدارت مجھے لکھنا ہے تو یو محسوس ہوا جیسے مجھے ایک پہاڑکو اس کی جگہ سے منتقل کرنے کا حکم دیا جارہا ہے۔ اس تحیر کی ایک وجہ تو یہ بنی کہ شاہ صاحب کی مفارقت کا احساس مزید بڑھ گیا کیونکہ |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |