Maktaba Wahhabi

84 - 366
ہوسکے توصبر کے ساتھ چلتے رہو،عنداللہ آپ سرخرو ہیں اور اس سلسلہ میں کسی جوابدہی کابوجھ آپ کے کاندھوں پر نہیں ہوگا۔ لیکن یہاں ہوتا یہ ہے کہ پہلے اختلاف کیا،پھر اسے خوب ہوادی، غیبت اور بہتان طرازیوں کا طوفان بدتمیزی بپاکردیا، بالآخر جماعت سے علیحدگی اورخروج اور اس کے بعد چند افراد کو ملاکر ایک نئی جماعت کی تشکیل اور خود اس کے امیر۔بقول شیخ الاسلام حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ یہ بھی شیطان کا ایک زبردست وار ہے،کچھ لوگ کام کرناچاہتے ہیں ،شیطان ا ن کی نفسیات کوپڑھ لیتا ہے، انہیں کام سے نہیں روکتا، بلکہ ایک نئی تنظیم بنواکر کام کرنے کی سمجھاتا ہے، وہ خوش ہے کہ خوب کام ہورہا ہے اور شیطان خوش ہے کہ میں نے ایک نئی تنظیم بنواکر امت کی صفوں میں مزید دراڑیں پیدا کردی ہیں۔فالی اللہ المشتکی ہماراکردار اب ان تنظیم سازیوں اور تنظیموں سے ہمارا کیا تعلق ہوناچاہئے؟وہی جو اللہ نے بیان فرمایا ہے: [اِنَّ الَّذِيْنَ فَرَّقُوْا دِيْنَہُمْ وَكَانُوْا شِيَعًا لَّسْتَ مِنْہُمْ فِيْ شَيْءٍ۰ۭ اِنَّمَآ اَمْرُہُمْ اِلَى اللہِ ثُمَّ يُنَبِّئُہُمْ بِمَا كَانُوْا يَفْعَلُوْنَ] [1] ترجمہ:بےشک جن لوگوں نے اپنے دین کو جدا جدا کردیا اور گروه گروه بن گئے، آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں بس ان کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے حوالے ہے۔ پھر ان کو ان کا کیا ہوا جتلادیں گے ۔ [وَلَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِيْنَ تَفَرَّقُوْا وَاخْتَلَفُوْا مِنْۢ بَعْدِ مَا جَاۗءَھُمُ الْبَيِّنٰتُ۰ۭ وَاُولٰۗىِٕكَ
Flag Counter