معلوم ہے کہ اس حال میں موت آئے گی تو ہمارا ستیاناس ہوگا ، عذاب الیم میں مبتلا کئے جائینگے ، اس عذاب کو کیسے برداشت کریں گے ۔ بہرحال یہ توابھی تمہید چل رہی ہے کہ حقِ تقوی اختیار کرو اور اس بات پر پورا دھیان رکھو کہ موت،اسلا م پر آنی چاہئے ، اس کے بعد تقوی اختیار کرنے اور اسلام پر مرنے کا طریقہ اور اس کی راہ بتائی چنانچہ فرمایا : [وَاعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللہِ جَمِيْعًا وَّلَا تَفَرَّقُوْا۰۠ ][1] ترجمہ : ( اللہ تعالیٰ کی رسی سب مل کر مضبوطی سے تھام لو اور پھوٹ نہ ڈالو ) یعنی یہ اس طرح ممکن ہے کہ مل کر اللہ تعالیٰ کی رسی کو تھا م لو اور تفرقہ نہ کر و ، فرقہ نہ بنو ، تنازع نہ کرو یہ اصلاح کا راستہ ہے ، اس راہ پر چلو گے تو حق تقوی بھی ادا ہوگا،اللہ تعالیٰ تمہاری مدد اور بہتری کی تدبیر فرمائے گا اور تمہارے خاتمہ کی حفاظت فرمائے گا کیونکہ تم نے اپنا قبلہ درست کر لیا ، کہ اللہ تعالیٰ کی رسی کو تھا م لیا اور اپنی ذات کو تفرقے کا باعث نہیں بنایا ۔ یہ سارے مقدمات بالکل باہم مربوط ہیں ، اللہ تعالیٰ نے ہمارے فشل اور ناکامی کا سبب بتادیا ہے اور اس کا علاج بھی بتادیا ہے ۔ سب سے اہم بات یہ ثابت ہوئی کہ ہمارا تفرقہ و تنازعات کا شکار ہونا ، ہمارے فشل کا سبب ہے ، یعنی اصل خرابی اور ہمارے ضعف کا اصل سبب یہی افتراق ہے ۔ افتراق وفرقہ کا سبب اب میں بتانا چاہتا ہوں کہ افتراق کیسے ہوتا ہے ، فرقہ کیسے بنتا ہے ، ہمیں یہ معلوم ہونا |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |