Maktaba Wahhabi

57 - 366
[ فَاِنْ لَّمْ يَسْتَجِيْبُوْا لَكَ فَاعْلَمْ اَنَّمَا يَتَّبِعُوْنَ اَہْوَاءَہُمْ ][1] یعنی: یہ لوگ اگر آپ کی پیروی نہیں کررہے توجان لیجئے پھر وہ اپنی خواہشات کے پیرکار ہیں۔ حافظ ابن قیم اس آیت کی تفسیر میں لکھتے ہیں کہ اب راستے دو ہی ہیں : تیسرا کوئی راستہ نہیں: (1)یاتواللہ اور اس کے رسول کی اطاعت (2)یاخواہشات کی پیروی لہذا ہر وہ چیز جو رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے وہ خواہشات نفسانی کے زمرہ میں آتی ہے: [وَاَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّہٖ وَنَہَى النَّفْسَ عَنِ الْہَوٰى ۔ فَاِنَّ الْجَنَّۃَ ہِيَ الْمَاْوٰى ][2] یعنی: جنت توصرف ان کاٹھکانہ ہے جواپنے رب کےسامنے کھڑا ہونے سے ڈر گیا اور خواہشات نفسانی سے اپنے آپ کو باز رکھا۔ توبرادرانِ اسلام!عافیت اورنجات کا راستہ اتباع کا راستہ ہے، خالص متبع بن جاؤ،ہرمسئلہ میں خواہ چھوٹا یابڑا ،اتباع کاپہلوتلاش کرو۔ منہجِ اتباع اور بعض لوگوں کا طرزِ عمل بعض لوگوں کے طرز عمل میں ایسا اختلاط آچکا ہے کہ وہ اتباع کی راہ پر بھی چلنا چاہتے
Flag Counter