ہیں اور زمانے کی مصلحتوں کے تغیر کی حجت سے دیگر راستوں کواختیار کرنے پر بھی مجبور ہیں۔ چنانچہ اہل حدیث ہونےکے ناطے اتباع کےمنہج پر قائم ہونے کےمدعی بھی ہیں لیکن ان کی خواہشات انہیں دیگر امور پر بھی چلارہی ہیں، چنانچہ وہ سیاسی میدان میں ٹامکٹوئیاں ماررہے ہیں۔ جمہوریت کے راگ الاپ رہےہیں اور سیاسی مفاد کی خاطر مشرکانہ طرزِ عمل اور مختلف بدعات تک کو سینے سے لگالیتے ہیں یہ دورخی ناقابل فہم ہے۔ ہم سمجھتے ہیں اور جیسا کہ اوپرحافظ ابن قیم کاقول بھی گذراہے کہ راستے صرف دو ہی ہیں ان میں سے ایک راستہ اختیارکرناپڑے گا۔ تیسرا کوئی راستہ نہیں ہے۔ یہ ممکن نہیں ہے کہ ایک دل سبیل اللہ کا بھی مرکز ہو اور سبیل الشیطان کا بھی مرکز ہو۔ کیا یہ ممکن ہے کہ ایک ہی وقت میں انسان دومختلف جہتوں پر چلےسکے؟ اللہ پاک نے فرمایا: [مَا جَعَلَ اللہُ لِرَجُلٍ مِّنْ قَلْبَيْنِ فِيْ جَوْفِہٖ۰ۚ ][1] یعنی: اللہ تعالیٰ نے کسی انسان کے سینے میں دودل نہیں لگائے۔ اگر دو دل ہوتے تو پھر ممکن ہوتا۔لیکن ایک ہی دل دومختلف منہجوں کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ منہجِ اتباع اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں مسئلہ کی مزیدوضاحت کیلئے صحابہ کرام کی سیرتوں سےکچھ مثالیں پیش کرتا ہوں جن سے واضح ہوگا کہ وہ کس قدر اس حقیقت کا فہم رکھتے تھے کہ ہر مسئلہ میں اللہ کے نبی |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |