Maktaba Wahhabi

51 - 366
بغیر کوئی چارہ کار ہوسکتاہے؟ اس لئے آئیے آج کی نشست میں اتباع کے معنی ومفہوم ،اتباع کی حقیقت ومقام اتباع کی شرائط واسس اور اتباع کے طریقہ جیسے اہم موضوعات پراختصار سے گفتگو کریں اللہ تعالیٰ ہمیں اس منہج کا صحیح ادراک عطافرمادے اورصحیح معنی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کی توفیق عطا فرما دے۔ اتباع کامعنی اتباع کا مادہ تبع ہے، علماء لغت کہتے ہیں کہ تبعت القوم کا معنی ہے مشیت خلفھم یعنی میں قوم کے پیچھے چلا یعنی اتباع کسی کے پیچھے چلنے کانام ہے یا دوسرے الفاظ میںیوں کہہ لیجئے کہ اتباع ایسے راستے پر چلنے کانام ہے جس پر پہلے چلاجاچکاہو وہ راستہ نیا نہ ہو نئے راستے پر چلنے کیلئے عربی لغت میں ابتداع کالفظ ہے جس کامعنی بدعت ہے اور جس کوشریعت نے ضلالت اور جہنم کاراستہ قرار دیا ہے۔ گویاعافیت اور ہدایت کار استہ اتباع ہے نہ کہ ابتداع یعنی ایسی راہ کا انتخاب جس پر چلا جاچکا ہو اور یہ چلنے والے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم او ران کے صحابہ کرام ہیں۔ فرمانِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے:[ما انا علیہ الیوم واصحابی][1] یعنی :ہدایت اور نجات پانے والاگروہ تاقیامت صرف وہ ہے جو اس نہج پر قائم ہو جائے جس پر آج میں اورمیرے صحابہ ہیں۔
Flag Counter