Maktaba Wahhabi

209 - 366
چار خطوں میں بڑی حکمت ہے اور بڑی معنی خیزی ہے اس پر غور کریں ۔ 73فرقے،ایک جنتی باقی جہنمی بہرحال میں نے یہ بتانے اور سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ جماعت کیا ہے اور فرقہ کیا ہے اور کیسے بنتا ہے ، ایک حدیث جو کہ جامع ترمذی او رمسند احمد میں ہے اس سے بات اور واضح ہورہی ہے ، اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت میں فرقوں کے وقوع کی خبر دی ہے چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : ’’ان بنی اسرائیل تفرقت علی ثنتین وسبعین ملۃ ، و تفترق امتی علی ثلاث و سبعین ملۃ ، کلھا فی النار الا ملۃ واحدۃ قالوا : من ھم یا رسول اللہ ، قال : ماانا علیہ واصحابی ‘‘[1] یعنی میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائیگی سارے جہنم میں جائیں گے سوائے ایک کے صحابہ نے پوچھا وہ کون ہے ؟ فرمایا : یہ وہ لوگ ہیں جو اس چیز پر قائم ہوں جس پر آج میں قائم ہوں اور میرے صحابہ قائم ہیں ۔ یہ الفاظ اور یہ مفہوم ذہن میں رہے کہ جنت فرقہ ناجیہ کو ملنی ہے اور فرقہ ناجیہ وہ ہے جو اس چیز پر قائم ہو جس پر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ قائم تھے ۔ اور یہ بات پہلے طے ہوچکی ہے کہ جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پوری زندگی اس چیز پر قائم رہے جس پر قائم رہنے پر اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے یعنی وحی ، صحابہ نے بھی اسی کو تھاما اور وحی قرآن و حدیث کا نام ہے ، لہذا فرقہ ناجیہ وہ ہے جوقرآن و حدیث کو تھامے ہوئے ہو ۔ اب اس حدیث کا ایک اور جملہ ملاحظہ ہو ، جب صحابہ نے آپ سے پوچھا کہ وہ کون لوگ ہیں جو
Flag Counter