Maktaba Wahhabi

217 - 366
سے ہے ، یہ نزاع و افتراق کیونکہ نقصان دہ ہے اس لئے اس سے بچنا چاہئے ، یہی فرقہ بندی کے دور میں ایک مسلمان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے آپ کو افتراق سے بچائے جس کا طریقہ اللہ تعالیٰ نے پیش کردیا : [وَاعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللہِ جَمِيْعًا وَّلَا تَفَرَّقُوْا۰۠ ][1] یعنی تفرق سے بچنے کی صورت یہ ہے کہ اللہ کی رسی کو تھام لو اور اللہ کی رسی کو تھامنے کا معنی یہ ہے کہ قرآن و حدیث کی پوری پوری پیروی کرو،اپنے آپ کو اس کے پیچھے لگا لواور اپنی من مانی تاویلوں سے کتاب و سنت کو پیچھے کرنے کی کوشش نہ کرو ۔ عوام کو مفید مشورہ میرے بھائیو! اور دوستو!آخرمیں ، میں ایک اہم مشورہ آپ کو دینا چاہتا ہوں کہ آپ اپنے وقت کے جید علماء سے رابطہ رکھیں ، ایسے علماء جو مخلص ہوں،ثقہ ہوں،کتاب و سنت کی بات کرنے والے ہوں ، اللہ کا خوف رکھنے والے ہوں،جو اس تفرق کی دلدل میں پھنسے ہوئے نہ ہوں، یہ آپ کو انصاف کی بات بتائیں گے ، آپ کی تربیت کرینگے ، کتاب و سنت کی روشنی میں آپ کا تزکیہ کرینگے کیونکہ تزکیہ و تربیت کی اساس اللہ کا دین ہے ، کتاب و سنت ہے اور کچھ نہیں۔یاد رکھو ایسے علماء کرام ہر دور کے لئے پروردگار کی ایک نعمت ہیں لہٰذا آپ ان سے تعلق جوڑیں ۔ سفیان ثوری رحمہ اللہ کا قول ہے: ’’ لوأن فقیہا علی رأس جبل لکان ہو الجماعۃ ‘‘ [2]
Flag Counter