Maktaba Wahhabi

277 - 366
ہاتھ ہوتا ہے، جو اللہ رب العزت کی نصرت ،تائیداور فضل ورحمت کے حصول کی بڑی واضح علامت ہے،اور جسے اللہ رب العزت کی نصرت وتائید حاصل ہوجائے وہ کبھی نامراد یاناکام نہیں ہوسکتا۔اور ناکامی ونامرادی تو اس شخص کا مقدر ہے جو اللہ رب العزت کی نصرت وتائید سے محروم ہوجائے ،اور کیونکہ یہ نصرت اور تائید جماعت کیلئے ہے لہذا انفرادیت کا شکار شخص اس سے یکسر محروم ہے ،یا نہ صرف یہ کہ محروم ہے بلکہ اس سے بہت زیادہ محاذیرومنہیات کا ارتکاب شروع ہوجاتا ہے ،مثلاً: غیبت، بدگمانی، چغلی، تجسس وتحسس، حسد، بغض، تحقیر،تکفیر اور تفریق بین الناس وغیرہ،اور یہ سب وہ امورِ محرمہ ہیں جنہیں کبائر میں شمار کیاگیا ہے ،اوریہ بات معلوم ہے کہ کبائر کا مرتکب اگر توبہ کرکے اپنے معاملات کو صاف نہ کرلے تو وہ دنیا میں مستحقِ لعنت اور آخرت میں مستحقِ عذابِ الیم قرارپاتاہے۔اس پر مستزاد یہ کہ مذکورہ تمام گناہوں کا تعلق حقوق العباد سے بھی ہے ،جن میں ملوث انسان کی گردن اسی صورت آزاد ہوگی،جب متعلقہ حقدار شخص معاف کرکے راضی ہوجائے ،اور اس کے راضی ہونے کی اولین صورت یہ ہے کہ حق تلفی کرنے والے شخص کی نیکیاں حقدار کو دے دی جائیں اور حق دار کے گناہ حق تلفی کرنے والے کے سر تھوپ دیئے جائیں۔ چندخطرناک گناہ اور ان پر واردوعید ان گناہوںکی وعید کے تعلق سے کچھ احادیث ملاحظہ فرمائیں: عن ابی ھریرۃ رضی اللہ عنہ أنہ سمع النبی صلی اللہ علیہ وسلم یقول :ان العبد لیتکلم بالکلمۃ مایتبین فیھا یزل بھا الی النار أبعد مما بین المشرق والمغرب۔[1]
Flag Counter