Maktaba Wahhabi

303 - 366
مصلح کی ہوتی اسے رب کہاجاتاتھا،وہ شخص جو کسی چیز کا مالک ہوتا اسے رب کہا جاتا تھا…مزید فرماتے ہیں:چنانچہ ہمارا رب وہ (السید ) ہے کہ سرداری میں کوئی اس کامشابہ یا مثیل نہیں ہے اور اپنی مخلوقات کے امور کا ایسا مصلح ہے کہ انہیں اپنی نعمتوں سے ڈھانپ رکھا ہے،ساری کائنات کا ایسا مالک ہے کہ ہر قسم کاخلق اور امر اسی تنہاذات کا ہے۔ توحیدربوبیت پرمکمل ایمان کیلئے تین چیزوں کی معرفت ضروری ہے علماء سلف کے اقوال سے واضح ہوتا ہے کہ اللہ رب العزت کی ربوبیت کی توحید پر مکمل ایمان کیلئے تین چیزوں کو پہچاننا اورماننا ضروری ہے،ان کے بغیر یا ان میں سے کسی ایک کے بغیر توحید ربوبیت پرایمان ہرگز کامل نہیں ہوسکتا۔ یہ ایمان لانا ضروری ہے کہ اللہ تعالیٰ ہی اس پوری کائنات کا خالق ہے، اس کے سوا کوئی خالق نہیں، حتی کہ ایک ذرہ تک کا بھی نہیں۔  یہ ایمان لاناضروری ہے کہ اللہ تعالیٰ ہی اس پوری کائنات کاحقیقی مالک ہے، اس کے سوا کوئی حقیقی مالک نہیں ہے،حتی کہ ایک ذرہ تک کابھی نہیں۔  یہ ایمان لانا ضروری ہے کہ اللہ تعالیٰ ہی اس پوری کائنات کا مدبر اور متصرف ہے،اس کے سوا کوئی مدبر نہیں ہوسکتا ۔ توحید ربوبیت پر کامل ایمان کیلئے ان تینوں چیزوں کو ماننا ضروری ہے،لہذا اگر کوئی شخص اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور کو خالق سمجھتا ہے،خواہ ایک ذرہ کی حد تک کیوںنہ ہو،یا کوئی شخص اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور کو مالک سمجھتا ہے ،خواہ ایک ذرہ کی حد تک کیوں نہ ہو،یا کوئی شخص اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور کو مدبر مانتا ہے ،خواہ ایک ذرہ کی حدتک کیوں نہ ہوتو
Flag Counter