Maktaba Wahhabi

254 - 366
ثابت ہوا کہ اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھنے والا اگر ایسے لوگوں سے دوستی رکھتا ہے جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے دشمنی رکھتے ہوںتو اسے اپنے ایمان کی سلامتی کی فکر کرنی چاہئے ۔ صحیح العقیدہ لوگوں کی محبت ومصاحبت ایک شرعی مطلوب بلکہ فریضہ ہے، اسی لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: ’’لا تصاحب إلا مؤمنا ولایأکل طعامک إلا تقی‘‘[1] یعنی:’’تم صحیح العقیدہ مؤمن کے علاوہ کسی کی مصاحبت اختیار نہ کرو اور تمہارا مال صرف پرہیزگارلوگ ہی کھائیں‘‘ اس معنی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک اور حدیث ہے : ’’المرء علی دین خلیلہ فلینظر أحدکم من یخالل‘‘[2] یعنی:’’انسان اپنے دوست کے دین کو جلد ا پنالیتا ہے لہذا ہر شخص خوب چھان پھٹک کر دیکھے کہ وہ کس سے دوستی کررہا ہے‘‘ اہل بدعت سے اختلاط کےمحرکات ’’الولاء والبراء‘‘ ایسے اعتقادی مسئلہ میں آج لوگ بہت زیادہ تساہل بلکہ غفلتِ مجرمانہ کاشکار ہوچکے ہیں،اہل بدعت سے تعلقات کے حوالے سے شرعی قواعد وہدایات کو نظر اندازبلکہ پامال کیاجارہا ہے،آج کے دور کا ایک فتنہ ’’حزبیتِ مذمومہ ‘‘ اس کاایک بہت بڑا محرک ہے،کچھ لوگ سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے اہل بدعت سے تعلقات استوار
Flag Counter