وَّتَسْوَدُّ وُجُوْہٌ۰ۚ ‘‘[1] ( جس دن کچھ چہرے سفیدہوں گے اور کچھ چہرے سیاہ ہونگے)کی تفسیر میں عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرمایا کرتے تھے :’’ تبیض وجوہ أھل السنۃ وتسود وجوہ اھل البدعۃ‘‘ [2] (حدیث اور سنت پر عمل کرنے والوں کے چہرے سفید اور روشن ہوں گے ، جب کہ بدعت کو اپنانے والوں کے چہرے سیاہ ہوں گے۔) مذمتِ بدعت و اہل بدعت سے برتاؤ! بدعت ایک اتنی خطرناک حقیقت ہے کہ اہل بدعت کسی تعلق یا دوستی کے قابل نہیں بلکہ اسلام کے عقیدہ ’’ الولاء والبر اء ‘‘ کا تقاضا یہ ہے کہ انہیں یکسر چھوڑ دیا جائے ۔ ( صرف دعوت دینے کے لئے ایک واجبی سا تعلق رکھا جاسکتا ہے ) [اِنَّ الَّذِيْنَ فَرَّقُوْا دِيْنَہُمْ وَكَانُوْا شِيَعًا لَّسْتَ مِنْہُمْ فِيْ شَيْءٍ۰ۭ اِنَّمَآ اَمْرُہُمْ اِلَى اللہِ ثُمَّ يُنَبِّئُہُمْ بِمَا كَانُوْا يَفْعَلُوْنَ][3] ترجمہ:بےشک جن لوگوں نے اپنے دین کو جدا جدا کردیا اور گروه گروه بن گئے، آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں بس ان کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے حوالے ہے۔ پھر وہ ان کو ان افعال سے آگاہ کردے گا۔ بہت سے علماء سلف کا بیان ہے کہ یہ آیت کریمہ اہل بدعت کے بارے میں نازل ہوئی ہے ۔ |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |